Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

Book Name:Karbala Walon Ke Kareemana Andaz

شخص نے وہ تمام سامان واپس لوٹا دیا اور عرض کی:اگر میں نے وہ خدمت گُزاری دنیوی مفاد کے لئے کی ہوتی تو یقینا ً اس انعام پر مجھے خوشی ہوتی، مگر میں نے تو وہ خدمت صرف اللہ  پاک کی خُوشنودی اور رسولُ الله  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے آپ لوگوں کی قرابت داری کی وجہ سے کی تھی۔([1])

 پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ اہلِ بیتِ اطہار کی کرم نوازی کس قدر اعلیٰ درجے کی تھی کہ حضرتِ زینبرَضِیَ اللہُ  عَنْہا  نے عقیدت کا اظہارکرنے اور اہلِ بیت کے ساتھ حسنِ سُلوک سے پیش آنے والے کو نہ صرف اپنے زیورات عطافرمادئیے بلکہ اس بات پر اس سے معذرت کا اظہار بھی فرمایا کہ اس کے علاہ تمہیں دینے کے لئے ہمارے پاس مزید کوئی چیز نہیں ،اِن مبارک ہستیوں کے روشن کردار سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ اگر کوئی شخص ہمارے ساتھ اچھا برتاؤ کرے تو بدلے میں ہمیں بھی اُس کے شکریہ کے طور پر اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا چاہئے ،حدیثِ پاک میں ہے: مَنْ لمْ يشْكُرِ النَّاسَ لَمْ يشْكُرِ اللہَ یعنی جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ   پاک کا  بھی شکر گُزار نہیں ہوتا۔(ترمذی،کتاب البر والصلۃ، باب ماجاء فی الشکر…الخ، ۳/ ۳۸۴،حدیث: ۱۹۶۲)

اس حکایت سے ہمیں یہ  مدنی پھول بھی حاصل ہوئے کہ اللہ   پاک کی رِضا حاصل کرنے اور پیارے آقا ،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے اپنی سچی محبت کا اظہار کرنے کے لئے ہمیں بھی اپنے دل میں اہلِ بیت کی عقیدت و محبت کا چراغ روشن رکھنا چاہئے کیونکہ محبتِ اہلِ بیت ،دُنیا و آخرت کی سعادتیں حاصل ہونے کے علاوہ شفاعتِ مُصْطَفٰے حاصل ہونے کا بھی کا ذریعہ ہےجیساکہ مُصْطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ شفاعت نشان ہے:جو شخص وَسِیلہ حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہ میں اس کی کوئی خدمت ہو،جس کے سبب میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں،


 

 



[1] … الکامل فی التاریخ،ج۳،ص۴۴۰