Yazeed Ka Dard Naak Anjaam

Book Name:Yazeed Ka Dard Naak Anjaam

گے، ایک ایک شخص جو قتْلِ حضرتِ امام رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ میں شریک ہواہے، طرح طرح کے عذابوں سے ہلاک ہوگا، وہی فُرات کا کَنارہ ہوگا، وہی عاشورہ (یعنی10مُحَرَّمُ الْحَرام)کا دن،وہی ظالموں کی قوم ہوگی اور مُختار کے گھوڑے اُنہیں روندتے ہوں گے، اُن کی جماعتوں کی کثرت اُن کے کام نہ آئے گی، اُن کے ہاتھ پاؤں کاٹے جائیں گے، گھرلُوٹے جائیں گے، سُولیاں دی جائیں گی، لاشیں سڑیں گی،دُنیا میں ہر شخص تُف تُف کرے گا، اِس ہلاکت پر خُوشی منائی جائے گی، مَعْرِکَۂ جنگ میں اگرچہ اُن کی تعداد ہزاروں کی ہوگی مگر چُوہوں اور کُتّوں کی طرح اُنہیں جان بچا نی مُشکل ہوگی، جہاں پائے جائیں گے ماردئیے جائیں گے،دُنیا میں قیامت تک اُن پر نفرت و مَلامت کی جائے گی۔(سوانح کربلا،ص۱۸۴-۱۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

                         پیارے اسلامی بھائیو!یہ تو تھا یزیدیوں اور یزید کے دستِ راست اِبْنِ زِیاد بَد نِہاد کے بدترین اور ذِلَّت ناک اَنْجام کا مَجْمُوعی اور مُخْتَصر تذکرہ کہ کس طرح مُختار ثَقَفی کے حکم پر اُس کے لشکر نے یزیدی فَوج کے ایک ایک شخص کو مَوت کے گھاٹ اُتار دیا،اب ذرا یزید پلید کے اَنْجام کے بارے میں بھی سُنئے۔

یزید کا اَنْجام

واقعہ ٔکربلا کے کچھ ہی دنوں کے بعد یزید ایک ہلاکت خیز اور انتہائی مُوذِی مَرَض میں مبُتلا ہوا،  پیٹ کے دَرْد اورآنتوں کے زَخْموں کی ٹِیس (یعنی تکلیف)سے ماہیِ بے آب(یعنی جس طرح مچھلی پانی کے بغیر تڑپتی ہے) کی طرح تڑپتا رہتا تھا ، حِمْص میں جب اُسے اپنی مَوت کا یقین ہوگیا تو اپنے بڑے لڑکے مُعاویہ کو بِسْترِ مَرْگ پر بُلایا اور اُمورِ سَلْطَنَت کے بارے میں کچھ کہنا ہی چاہتا تھا کہ بے ساخْتہ بیٹے کے مُنہ سے چیخ نکلی اور نہایت ذِلَّت و حقارت کے ساتھ یہ کہتے ہوئے باپ کی پیشکش کو ٹھکرا دِیا کہ جس تاج و تخت پر آلِ رسول کے خُون کے دَھبّے ہیں، میں اُسے ہرگز قبول نہیں کرسکتا، خُدا اِس منحوس سَلْطَنَت کی وِرَاثَت سے مجھے