Book Name:Amal Ne Kaam Ana Hai
بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:
(درست شرعی مسئلہ یا عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)
مسئلہ: غلطی سے کھائی ہوئی قسم بھی قسم ہی ہے، توڑی تو کفّارہ ہو گا۔
وضاحت: مُعَاشرے میں عام پائی جانے والی ایک غلطی ہے، عمومًا لوگ اِس طرح کے سُوال بھی پوچھتے ہیں، جن کو بات بات پر قسم کھانے کی عادَت ہوتی ہے، وہ بعض دفعہ ناچاہتے ہوئے بھی قسم اُٹھا لیتے ہیں، پِھر دُشواری پیش آتی ہے، مسئلہ ذِہن میں بٹھا لیجئے!آیندہ کی کسی بات کی جو قسم اُٹھائی جاتی ہے، اسے مُنْعَقِدَہ کہتے ہیں، ایسی قسم غلطی سے اُٹھائی ہو یا جان بُوجھ کر دونوں صُورتوں میں اسے پُورا کرنا لازِم ہے، توڑ دی تو کفّارہ لازم ہو گا، مثلاً کہنا چاہتا تھا: میں پانی پیوں گا۔ زبان سے نکل گیا: خُدا کی قسم! میں پانی نہیں پیوں گا۔ یہ قسم ہو گئی، اب توڑی تو کفّارہ لازِم ہو گا۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)
یَا مَانِعُ، یامُعْطِیْ(اے روکنے والے، اے عطا فرمانے والے)
میاں بیوی میں ناراضی ہو جائے تو اگر بیوی ناراض ہو تو شوہر اوراگر شوہر ناراض ہو تو بیوی،سونے سے پہلے بستر پر بیٹھ کر 20بار یَا مَانِعُ، یامُعْطِیْ پڑھے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! صُلح ہو جائے گی۔([2]) اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔