Amal Ne Kaam Ana Hai

Book Name:Amal Ne Kaam Ana Hai

میں غیر مسلم کی کسی قسم کی مدد نہیں کی جائے گی، لہٰذا چاہئے کہ آج ہی اس دِن سے ڈرو! اور اس کی تیاری کرو! اِیمان قُبُول کر لو! محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا کلمہ پڑھ کر اُن کے دامنِ کرم سے لپٹ جاؤ! یہی ایک رستہ نجات کا ہے۔

وہ کہ اُس دَر کا ہوا، خلقِ خدا اُس کی ہوئی

وہ     کہ     اُس     دَر     سے     پِھرا ،    اللہ      اُس     سے     پھر     گیا([1])

وضاحت: جو حضور نبی آخرُالزّمان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے در ِپاک کا غُلام بن گیا،  ساری خدائی اُس کی تابع دار ہو گئی، جو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے درِ پاک سے پِھر گیا ، وہ ربِّ کریم کی بارگاہ  سے بھی دُھتکارا گیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

شفاعت کا عقیدہ حق ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک بات اچھی طرح ذِہن میں بٹھا لیجئے! شفاعت کا عقیدہ حق ہے، روزِ قیامت پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم شفاعت فرمائیں گے اور آپ کے صدقے میں سارے نبی، سارے ولی، نیک لوگ، یہاں تک کہ حافِظ، حاجی وغیرہ بھی شفاعت فرما کر گنہگاروں کو بخشوا لیں گے۔ قرآنِ کریم کی بہت ساری آیات اور کئی احادیث سے یہ عقیدہ ثابت ہے۔

*حضرت حَرْب بن سُرَیج رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتےہیں: ایک مرتبہ میں امام زینُ العابدین رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے شہزادے امام محمد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا اور عرض کیا: اے


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:53۔