Book Name:Amal Ne Kaam Ana Hai
وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵) (پارہ:30، الضحیٰ:5)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا ربّ تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہو جاؤ گے۔
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جب یہ آیتِ کریمہ اُتری تو پیارے نبی، اچھے نبی، سچّے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اِذًا لَا اَرْضٰی وَوَاحِدٌ مِنْ اُمَّتِيْ فِي النَّار یعنی (جب یہ وعدہ ہے کہ رَبِّ کریم مجھے راضِی فرمائے گا) اللہ پاک کی قسم! پھر تو جس وقت تک میرا ایک اُمّتی بھی جہنّم میں ہوا، میں نے راضِی ہونا ہی نہیں ہے۔([1])
*پارہ: 15، سورۂ بنی اسرائیل، آیت: 79 میں ارشاد ہوتا ہے:
عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا(۷۹) (پارہ:15، بنی اسرائیل:79)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: قریب ہے کہ آپ کا ربّ آپ کو ایسے مقام پر فائز فرمائے گا کہ جہاں سب تمہاری حمد کریں۔
حدیثِ پاک میں ہے: رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے پُوچھا گیا: یارسولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! مقامِ محمود کیا ہے؟ فرمایا: هُوَ الشَّفَاعَةُ وہ شفاعت ہے۔([2])
حدیثِ پاک میں ہے، شفاعت فرمانے والے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: شَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَقٌّ حق بات یہ ہے کہ میں روزِ قیامت شفاعت فرماؤں گا فَمَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِهَا لَمْ يَکُنْ مِنْ اَهْلِهَا جو اِس پر اِیمان نہ لائے گا اِس کے قابِل نہ ہوگا۔([3])