Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے اسلامى بھائىو!ابھی ہم نے قیامت کی نشانیوں کے بارے میں سُنا، قیامت کی کچھ نشانیاں ایسی ہیں جو پوری ہوچکی ہیں جبکہ کچھ نشانیاں ایسی بھی ہیں جو پوری ہونا باقی ہیں۔
ایک نشانی جو پوری ہو چکی ہے،اُسے قرآنِ پاک میں بھی واضح طور پربیان کیا گیاہے،چنانچہ
پارہ 27سُورۃُ القَمَر کی پہلی آیت میں اِرشاد ہوتا ہے:
اِقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ(۱) (پ ۲۷، القمر:۱)
ترجَمۂ کنزُ العرفان: قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا۔
تفسیر صراط الجنان میں اِس آیتِ کریمہ کے تحت لکھا ہے:قیامت کے نزدیک ہونے کی نشانی ظاہر ہوگئی کہ نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے معجزہ سے چاند 2 ٹکڑے ہو کر پھٹ گیا۔ چاند کا 2 ٹکڑے ہونا جس کا اِس آیت میں بیان ہے،یہ نبیِّ کریم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے روشن معجزات میں سے ہے۔
(تفسیرخازن، القمر، تحت الآیۃ: ۱، ۴/۲۱۶)
معلوم ہوا !چاند کا پھٹ جانا یہ قیامت کی علامت تھی، تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بطورِ معجزہ چاند کو پھاڑ کر اُس کے 2 ٹکڑے فرما دیئے تھے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
ہم نےقِیامت کی ایک نشانی یہ بھی سُنی تھی کہ لونڈی مالک کو پیدا کرےگی۔عُلَمائے کرام نے اِس