Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
نے دوسرے موقعوں پر قیامت کا دن بھی بتا دیا،مہینا بھی تاریخ بھی کہ فرمایا:جمعہ کو ہوگی،دسویں تاریخ مُحَرَّم کے مہینے میں ہوگی۔(مرآۃ المناجیح، ۱/۲۶) جیسا کہ حدیث میں ہے:قیامت یومِ عاشوراء یعنی مُحَرَّم کے مہینے کی دس(10) تاریخ کو ہو گی۔
(فضائل الاوقات ، باب تخصیص یوم عاشوراء بالذکر، ص۱۱۹، حدیث: ۲۸۲)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے اسلامى بھائىو! پانچویں بات جو اِس حدیث سے معلوم ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ قیامت تو آئے گی ہی، مگراُس کے آنے سے پہلے کچھ نشانیاں بھی ہیں جو اِس بات کی نشاندہی کریں گی کہ قیامت آنےوالی ہے۔اِس حدیثِ پاک میں غیب جاننے والے آقا، مدینے والے مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے قیامت کی 2 نشانیاں بیان فرمائی ہیں۔ ایک یہ کہ لونڈی اپنے مالک کو پیدا کرے گی، دوسری یہ کہ ننگےپاؤں،ننگےجسم والے،مُفلس اور بکریاں چرانے والے بلند و بالا گھروں کی تعمیرات میں ایک دوسرے پر فخر کرتے ہوں گے۔ قِیامت کی اِن 2نشانیوں کے بارے میں مزیدوضاحت بھی بتائی جائے گی۔ اِن علامات کے علاوہ بھی احادیثِ مبارَکہ میں قیامت کی کئی اور نشانیاں بھی بیان ہوئی ہیں۔”بہارِ شریعت“میں احادیثِ مبارَکہ کی روشنی میں قیامت کی کئی نشانیاں لکھی ہوئی ہیں، آئیے! اِن میں سے کچھ کے بارے میں سُنتے ہیں:
*عِلْم اُٹھ جائے گا (یعنی عُلَما اُٹھالیے جائیں گے) ۔*جب کوئی عالِم نہ رہے گا تو لوگ (بامرِ مجبوری) جاہلوں کو مُقْتَدا (رہنما)بنالیں گے۔*پھر اُن سے دینی مسائل پوچھیں گے تو وہ بغیرعِلْم فتوے دیں