Book Name:Qiyamat Ki Alamaat
عرض کی : قیامت کی نشانیاں ہی بتا دیجئے۔ فرمایا:لونڈی اپنے مالک کو پیدا کرے گی۔ تم دیکھو گے کہ ننگے پاؤں ،ننگے جسم ،مُفلس اور بکریاں چَرانے والے بلند و بالا گھروں کی تعمیرات میں ایک دوسرے پر فخر کرتے ہوں گے ۔پھر وہ شخص چلاگیا،(حضرت عمر بن خطاب رَضِیَ اللہُ عَنْہفرماتے ہیں:)میں کچھ دیر رُکا رہا، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اے عمر !جانتے ہو وہ سائل کون تھا؟ میں نے کہا:اللہ پاک اور اُس کا رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بہتر جانتے ہیں۔فرمایا:وہ حضرت جبرائیل تھے جو تمہیں تمہارا دِین سکھانے آئے تھے۔(مسلم،کتاب الایمان،باب بیان الایمان … الخ، ص۳۳، حدیث:۹۳)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک میں سیکھنےکے لیے بہت کچھ ہے۔ آئیے! اِس حدیثِ پاک سے حاصل ہونے والی چند باتیں سُنتے ہیں:
پہلی بات جو سیکھنے کو ملی وہ یہ ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام نوری مخلوق یعنی فرشتہ ہیں، بلکہ تمام نوری فرشتوں کے بھی سردار ہیں۔مسلم شریف کی حدیثِ پاک میں ہے: رسولِ کریم، رءوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اللہ پاک نے فرشتوں کو نور سے پیدا فرمایا ہے ۔ (مسلم،کتاب الزہد والرقائق ،باب فی احادیث متفرقۃ، ص۱۲۲۱ ، حدیث:۷۴۹۵)
معلوم ہوا!حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَامبھی نور سے پیدا کئےگئے ہیں،نور ہونے کے باوجود حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَامبَشَر (آدَمی)بن کر ہمارے پیارے آقا،مدینے والے مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے، اِس طرح کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی اُنہیں نہ پہچان سکے،اِس سے معلوم ہوا! جب حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَامنوری مخلوق ہونے کے باوجود بَشَر بن کر دنیا میں آئے ہیں تو