Book Name:Faizan e Rabi ul Awwal
(یعنی سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کی ولادت گاہ)میں ہوئی تھی،جس وقت ولادت کا ذِکْر پڑھا جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ اچانک اُس محفل سے کچھ انوار بلند ہوئے،میں نے اُن انوار پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ رحمتِ الٰہی اور اُن فرشتوں کےاَنوار تھے جو ایسی محفلوں میں حاضر ہوا کرتے ہیں۔(سیرتِ مصطفٰے،ص ۷۲،۷۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ جشنِ عیدِ میلادُالنبی کی محفل میں ربِّ کریم کی رحمتیں اُترتی ہیں،اَنوارِ الٰہی چھما چھم برستے ہیں،رَحمت کے فرشتے میلاد شریف کی محفلوں میں شریک ہوتے اور میلاد منانے والوں کو اپنے نورانی پَروں سے ڈھانپ لیتے ہیں۔ میلاد شریف منانےوالوں سےربِّ کریم خوش ہوتاہےاور اُن پر اپنے انعامات و اِکرامات کی بارشیں بھی فرماتاہے۔ یقیناً میلادشریف منانا،ماہِ میلاد میں اپنے گھروں،گلی محلوں بلکہ اپنی گاڑیوں کو مَدَنی پرچموں،جگمگاتے بلبوں،رنگ برنگی لائٹوں سے سجانا،رَبِیْعُ الْاَوَّل کا چاندنظر آتے ہی نیک اَعمال اور دُرودِ پاک کی کثرت کرنا ، میلاد شریف کی محافل سجانا اور اُن میں شرکت کرنا اجرو ثواب کا سبب اور مغفرت کے حُصول کا ذریعہ ہے۔
ہمیں چاہئے کہ جب بھی سُنّتوں بھرے اجتماع میں حاضری یا مَدَنی مذاکرہ دیکھنے سُننے کی سعادت ملے تو باادب انداز میں توجہ کے ساتھ سُننےکی عادت بنا ئیں ۔
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اللہ پاک پارہ 26سُوْرَۃُ الْفَتْح کی آیت نمبر 9 میں فرماتا ہے :
وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ- (پ۲۶،الفتح:۹)
ترجَمۂ کنز العرفان: اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو۔