Hairat Ka Medan

Book Name:Hairat Ka Medan

تھی، سوچ سوچ کر دِماغ چکرا رہا تھا، آخر میں نے دِل میں کہا: چھوڑو سب کچھ! چلو! جمعہ پڑھنے چلتے ہیں۔ چنانچہ میں نے جمعہ کی تیاری کی اور شہر کی طرف روانہ ہو گیا۔ جامع مسجد میں جا کر مزے سے نمازِ جمعہ ادا کی، پِھر گاؤں کی طرف واپس آ رہا تھا، جب اپنے کھیت کے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ میرے کھیت میں پانی لگا ہوا ہے، بڑی حیرانی ہوئی، کسی سے پوچھا: میرے کھیت کو پانی کس نے لگا دیا؟ کہنے والے نے کہا: تمہارا پڑوسی کھیت والا اپنے کھیت کو پانی لگا رہا تھا، رات تھی، نیند آ رہی تھی، لہٰذا اُس نے غلطی سے تمہارےکھیت کو پانی لگا دیا، پِھر جب احساس ہوا تو دوبارہ اپنے کھیت کو لگایا۔ کہتے ہیں: میں نے اللہ پاک کا شکر ادا کیا اور گھر کی طرف چل پڑا، جیسے ہی دروازہ کھولا تو دیکھا، میرا گدھا گھر میں بندھا ہوا ہے، میں نے حَیرانی سے پوچھا: اِسے کون پکڑ کر لایا؟ گھر والوں نے بتایا: یہ جنگل کی طرف نکل گیا تھا، سامنے اسے بھیڑیا نظر آ گیا، یہ اُس سے ڈر کر بھاگا اور خُود ہی گھر آ گیا۔ اب میں اندر گیا تو دیکھا: میرا آٹا پِسا رکھا ہے۔ پِھر حیرانی ہوئی، گھر والوں سے پوچھا: یہ آٹا کس نے پِیس دیا؟ بولے: پڑوسی اپنے دانے پیسنا چاہتا تھا مگر غلطی سے اُس نے ہمارے دانے پیس دئیے، جب اُسے معلوم ہوا تو ہمارا آٹا، ہمیں دے گیا، اپنے دانے پِھر پِیس لئے۔ یہ ماجرا دیکھ کر میرا دِل چَوٹ کھا گیا کہ کہاں تو یہ صُورت تھی کہ مجھے 2نقصان بہر صُورت اُٹھانے پڑ رہے تھے، کہاں یہ عالَم ہے کہ میرے سارے کام خُود بخود ہی اَنجام پا گئے ہیں۔ بس اِسی دِن سے میں نے تَوْبَہ کر لی اور نیک کاموں کو تَرجیح دینا شروع کر دی۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!کیا شان ہے...!!


 

 



[1]... تبصرة الغافل، الباب الثالث عشر فی علامۃ السعادۃ ...الخ، صفحہ:290۔