Hairat Ka Medan

Book Name:Hairat Ka Medan

کھانا خراب کیوں ہوتا ہے؟

ہمارے ہاں عام طور پر کھانا زیادہ دِن تک رکھا رہے تو خراب ہو جاتا ہے، اس پر پھپھوندی(Fust) لگ جاتی ہے۔ بچا ہوا کھانا مَحْفُوظ کرنے کے لئے مختلف طریقے اِختیار کئے جاتے ہیں، پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا، یہ جو کھانا خراب ہو جاتا ہے، یہ بھی بنی اسرائیل کی اُس بےصبری کا نتیجہ ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے، نبیوں کے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بنی اسرائیل نہ ہوتے تو نہ کھانا کبھی خراب ہوتا اور نہ گوشت سڑتا۔([1])

معلوم ہوا !کھانے کا خراب ہونا اور گوشت کا سڑنا اُسی تاریخ سے شروع ہوا۔ ورنہ اِس سے پہلے نہ کھانا بگڑتا تھا نہ گوشت سڑتاتھا۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے بےصبری کی نحوست...!! اس لئے ہمیں چاہئے کہ تَوَکُّل اِختیار کریں، اللہ پاک پر بھروسہ رکھیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اِس کی برکتیں نصیب ہوں گی۔

توکل کسے کہتے ہیں...؟

توکل کا معنیٰ ہے: اللہ پاک پر اعتماد کرنا اور اپنے کام اللہ پاک کے سپرد کر دینا۔([2])  

اِس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اَسْبَاب کو چھوڑ دیں بلکہ تَوَکُّل کا مطلب ہے کہ *اَسْبَاب پر اعتماد نہ کریں *روزی روٹی کے اَسْبَاب اپنائیں *بیمار ہو گئے تو دَوا بھی لیں *محنت بھی کریں *کوئی پریشانی آ گئی تو اس کے حل کی کوشش بھی کریں مگر دِل میں بھروسہ ان اِسْباب


 

 



[1]...مسلم، کتاب الرضاع، باب لولا حواء لم تخن انثی زوجھا الدھر، صفحہ:556، حدیث:1470۔

[2]...تفسیر خزائن العرفان، پارہ: 3، زیرِ آیت:159، صفحہ:141۔