Hairat Ka Medan

Book Name:Hairat Ka Medan

سہولت موجود ہے *آپ ایک لفظ یا 2، 3 مختلف الفاظ کو لکھ کر بھی تلاش کر سکتے ہیں *سرچ کو مزید بہتر کرنے کے لیے اس میں اردو کی بورڈ(Keyboard) کی سہولت ہے تاکہ  ایپلی کیشن میں سرچ کرنے میں آسانی ہو۔

بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: فرض رکعتیں مکمل کر لینے کے بعد باتیں کرنا مکروہِ تنزیہی ہے۔

وضاحت: بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ فرض رکعتیں پڑھ لینے کے بعد اگر باتیں کر لی جائیں تو بعد والی سُنتوں کا ثواب نہیں ملتا یا سِرے سے سُنّتیں ادا ہی نہیں ہوتیں۔ یہ ایک غلط فہمی ہے۔  فرض رکعتوں کے بعد، سُنّتیں وغیرہ پڑھ لینے سے پہلے باتیں کرنا مکروہِ تنزیہی ہے (یعنی گُنَاہ نہیں، ہاں! شرعًا ناپسندیدہ ہے) اور ایسا کرنے سے بعد کی سُنّتیں ادا ہو جاتی ہیں، ان کا ثواب بھی ملتا ہے، البتہ! ثواب میں کمی آجاتی ہے۔ سُنّت طریقہ یہی ہے کہ فرض رکعتوں کے بعد باتیں وغیرہ کرنے سے بچیں اور فورًا سُنّتیں وغیرہ پڑھ لیں۔ بہار شریعت میں ہے:  جن فرضوں کے بعد سُنّتیں ہیں، ان میں فرض ادا کرنے کے بعد کلام نہ کرنا چاہیے، اگرچہ سُنَتیں ہو جائیں گی، مگر ثواب کم ہو گا اور سُنّتوں میں تاخیر مکروہ ہے۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...بہارِ شریعت، جلد:1، حصہ:3، صفحہ:537۔