Faizan e Ameer e Muawiya

Book Name:Faizan e Ameer e Muawiya

جو اَوْصافِ مصطفےٰ کا خُوب چرچا کرتے ہیں، جُھوم جُھوم کر نعتیں پڑھتے ہیں، اللہ پاک ہم سب کو نعتِ مصطفےٰ کے ساتھ گہری محبت نصیب فرمائے۔

اے عاشقانِ رسول! اللہ پاک نے تورات شریف میں جو اَوْصَافِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم بیان فرمائے، بنی اسرائیل کو حکم ہوا کہ ان کو ہر گز مت چھپانا بلکہ ان کا چرچا کرتے رہو۔ آئیے! تورات شریف میں اُترنے والی ایک نعتِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم سنتے ہیں:

         تَورات شریف سے ایک  نعتِ مصطفےٰ

امام حاکِم کی مُسْتَدْرَک میں حدیثِ پاک ہے:مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ، اَمِیْرُ المْؤْمِنِیْن مولا علی مشکل کشا شیرِ خُدا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ روایت کرتے ہیں: ایک مرتبہ بنی اسرائیل میں سے ایک شخص نے بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو کر اسلام قبول کیا اور اس نے تورات شریف میں لکھے ہوئے کچھ اَوْصَاف مصطفےٰ بھی بیان کئے، اس نے کہا: اےمحبوب صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! تورات شریف میں آپ کی نعت یُوں ہے: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ مَوْلِدُہٗ بِمَکَّۃَ وَ مُہَاجَرُہٗ بِطَیْبَۃَ وَ مُلْکُہٗ بِالشَّام مُحَمَّد بن عبد اللہ (صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم)، مکہ مکرمہ ان کا مقامِ وِلادت ہو گا، طیبہ اُن کا مقامِ ہجرت ہو گا اور ملکِ شام اُن کا مقامِ بادشاہت ہو گا۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اب ہم نے ذرا تَوَجُّہ کے ساتھ اس نعتِ مصطفےٰ کو سمجھنا ہے، تورات شریف میں بیان ہوا؛ :مَوْلِدُہٗ بِمَکَّۃَ یعنی مُحَمَّد صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا مقامِ وِلادت مکہ مکرمہ ہے، بالکل واضِح بات ہے، حُضُور، جانِ عالَم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم مکہ مکرمہ


 

 



[1]...مُسْتَدرَکْ، کتاب: آیات رسول اللہ، جلد:3، صفحہ:526، حدیث:4300۔