Book Name:Hum Q Nahi Badaltay
نہ ہو۔(ایضاً)*قبرِستان میں اس عام راستے سے جائے، جہاں ماضی میں کبھی بھی مسلمانوں کی قبریں نہ تھیں، جوراستہ نیابناہواہو اُس پرنہ چلے۔ ’’رَدُّالْمُحتار “میں ہے: (قبرِستان میں قبریں پاٹ کر)جونیاراستہ نکالا گیاہو اُس پرچلنا حرام ہے۔(رَدُّ الْمُحتار، ۱/۶۱۲) بلکہ نئے راستے کا صِرف گمان ہو تب بھی اُس پر چلنا ناجائز وگناہ ہے۔(دُرِّ مُختار، ۳/۱۸۳) * کئی مزاراتِ اولیا پر دیکھا گیا ہے کہ زائرین کی سَہولت کی خاطر مسلمانوں کی قبریں توڑ پھوڑ کر کے فرش بنادیاجاتا ہے،ایسے فرش پر لیٹنا، چلنا،کھڑا ہونا ، تِلاوت اور ذِکرو اَذکار کیلئے بیٹھناوغیرہ حرام ہے،دُور ہی سے فاتِحہ پڑھ لیجئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
قبرستان میں حاضری کی بقیہ سنتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کی جائیں گے، لہٰذا ان کو جا ننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور شرکت کیجئے ۔
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرےاِجتماع
میں پڑھےجانے والے 6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِنِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ
الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ
بزرگوں نے فرمایا:جو شخص ہر شبِ جمعہ(جمعہ اور جمعرات کی درمیانی رات) اِس دُرود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا موت کے وَقْت سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ