Book Name:Mola Ali Aur Fikr e Akhirat
ترمذی شریف میں ہے، حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے پوچھا گیا: (اَہْلِ بیت میں) رسولُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو سب سے زیادہ مَحبوب (یعنی پیارا) کون تھا؟ فرمایا: خاتونِ جنّت سیّدہ فاطمہ رَضِیَ اللہُ عنہا ۔ پوچھا گیا: اور مَردوں میں سے کون؟ فرمایا: اُن کے شوہر (یعنی مولیٰ علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ )۔ مزید فرمایا: میری معلومات کے مُطابق اس کا سبب یہ ہے کہ حضرت علی رَضِیَ اللہُ عنہ بہت روزے رکھنے والے، بہت عِبَادت کرنے والے تھے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ کی...!! آپ کثرت سے روزے رکھنے والے تھے، بہت کثرت سے عِبَادت کرنے والے تھے...!!
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی کثرت سے روزے رکھنے اور زیادہ سے زیادہ وقت عِبَادت میں گزارنے کی عادَت بنانی چاہئے، آج کل تو الحمد للہ! عِبَادتوں کا موسَمِ بہار چل رہا ہے*رَمْضَانُ الْمُبارَک کے برکتوں والے دِن ہیں*دِن رات رحمتوں کی برسات ہے * بخشش کے پروانے بٹ رہے ہیں*اس مہینے میں روزانہ افطار کے وقت لاکھوں کی بخشش ہوتی ہے*عِبَادتوں کا ذوق بڑھانے والے اَیّام ہیں بلکہ آخری عشرہ شروع ہونے والا ہے، یہ وہ مُبارَک عشرہ ہے کہ سیّدہ عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: جب رَمْضَانُ الْمُبارَک کا آخری عشرہ آتا تو سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم عِبَادت پر کمر بستہ ہو جایا کرتے تھے۔([2])
اللہُ اکبر! کیا شان ہے...!! *ہمارے نبی، پیارے نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تو