جانوروں کی سبق آموز کہانیاں

بَجّو کا انجام

* مولاناآصف جہانزیب عطاری مدنی

ماہنامہ مارچ 2021ء

بھولی بھیڑ اور بِجلو ہاتھی کی آپس میں بہت گہری دوستی تھی ، دونوں مشکل میں ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے۔ ایک دن دونوں دریا کنارے میدان میں ٹہل رہے تھے ، بھولی بھیڑ نے احسان مندی والے لہجے میں بِجلو ہاتھی سے کہا : بِجلو بھائی!ایک بات تو سچ ہےکہ میری دوستی سے تمہیں کچھ فائدہ ہوا ہو یا نہ ہوا ہو لیکن تمہاری دوستی سے مجھے بہت فائدہ ہوا ہے۔

 بِجلو ہاتھی نے تھوڑی حیرانی سے پوچھا ؟ تمہیں کیا فائدہ ہو گیا میری دوستی سے؟

بھولی بھیڑ بولی : دیکھو نا تمہاری وجہ سے مجھے بڑے درختوں کے پتے کھانے کو مل جاتے ہیں اور تو اور کوئی درندہ تمہاری وجہ سے میرے قریب بھی نہیں آتا۔

بِجلو ہاتھی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا : ارے بھولی بہن ایسی کوئی بات نہیں ، بس اللہ ہماری دوستی کو بُری نظر سے بچائے۔ یہاں یہ دونوں باتوں میں مصروف تھے دوسری طرف بَجُّو بھیڑیا اپنی ٹیم کے ساتھ جانوروں کو تنگ کرنے کے لئے نیا پلان بنانے میں مصروف تھا۔ بَجُّو بھیڑیا بولا : یارو! اب کی بار کیوں نہ دریا کنار ے والے میدان میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے ، وہاں بہت سے کمزور جانور آتے ہیں خوبصورت ہرے بھرے میدان کا نظارہ بھی ہو جائے گا اور بھیڑ بکریوں کے ساتھ تفریح بھی!

 ٹَپُّو بھیڑیا بولا : بہت خوب!بہت مزہ آئے گا لیکن ایک بات کی ٹینشن ہے؟

بَجُّو بھیڑیا اکڑتے ہوئے بولا : ہمیں کس بات کی ٹینشن؟

ٹَپُّو!ہم روز کمزور جانوروں کو ڈراتے تو ہیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمیں کسی بڑی مصیبت کا سامنا کرنا پڑجائے!

 بَجُّو نے تیور چڑھائے اور اکڑتے ہوئے کہا : اس جنگل میں میرے جیسی طاقت کسی میں نہیں جو بھی سامنے آئے گا ، پچھتائے گا۔

کچھ دنوں کے بعد بَجُّو بھیڑیا اپنے ساتھیوں کے ساتھ دریا کنارے موجود تھا ، جیسے ہی جانوروں کی نظر بَجُّو اور اس کے ساتھیوں پر پڑی تو وہ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے ، کیونکہ سب جانور ہی اس کی حرکتوں سے تنگ تھے۔ بَجُّو بھیڑیا یہ دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سما رہا تھا کہ دوسرے جانوروں کے دلوں میں اس کا کتنا خوف ہے ، بس یہی سوچ کر وہ اور اس کے ساتھی زور زور سے غُرّانے لگے۔

دوسری طرف بھولی بھیڑ بھی خوف سے سہمی ہوئی ایک درخت کے پیچھے چُھپ کر یہ منظر دیکھ رہی تھی کہ اچانک بَجُّو بھیڑیے کی نظر بھولی بھیڑ پر پڑ گئی اور بَجُّو غراتے ہوئے اس کی طرف بڑھنے لگا۔ اس سے پہلے کہ بھولی بھیڑ بَجُّو کے ہاتھ آتی اس نے اپنی جان پچانے کے لئے دوڑ لگادی ساتھ ہی وہ مدد کے لئے آوازیں لگانے لگی۔ لیکن رفتار کم ہونے کی وجہ سے تھوڑی ہی دیر میں بَجُّو بھیڑئیے اور اس کےساتھیوں نے بھولی بھیڑ کو گھیر لیا۔

 بَجُّو بھیڑیا فاتحانہ انداز میں اپنے ساتھیوں سے بولا : یہ بھولی ہمیشہ بِجلو ہاتھی کی وجہ سے بچ جاتی ہے آج اس کو کون بچائے گا!!

ساتھ ہی بَجُّو اور اس کے ساتھی زور زور سے قہقہے لگانے لگے۔

بھولی بھیڑ سہمی ہوئی بھیڑیوں کے بیچ میں کھڑی تھی اور دل ہی دل میں اللہ سے دُعا کر رہی تھی کہ اسے اس مصیبت سے بچالے۔

بَجُّو آہستہ آہستہ بھولی بھیڑ کی طرف بڑھنے لگا۔ اس سے پہلے کہ بَجُّو بھولی بھیڑ پر حملہ کرتا اسے دائیں طرف سے ایک چِنگھاڑ سنائی دی۔

بَجُّو نے مڑ کر دیکھا تو اس کے اوسان ہی خطا ہو گئے کیونکہ وہاں بِجلو ہاتھی اپنے دس پندرہ ساتھیوں کے ساتھ بھولی بھیڑ کی مدد کے لئے دوڑا چلا آرہا تھا۔ یہ دیکھتے ہی سارے بھیڑیے دُم دبا کر وہاں سے بھاگ گئے۔

پیارے بچّو! اس کہانی سے ہمیں دو باتیں معلوم ہوئیں

(1)مصیبت کے وقت اللہ سے دعا مانگنی چاہئے ، یقیناً اللہ پاک اس مصیبت سے نکلنے کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکال  دےگا

(2)مشکل وقت میں اپنے دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑنا چاہئے بلکہ ان کی مدد کرنی چاہئے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ایم فل اسکالر ، ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی

 


Share

Articles

Comments


Security Code