جانوروں کی سبق آموز کہانی

دُنبے نے ہار نہیں مانی

* مولانا شاہ زیب عطّاری مدنی

ماہنامہ فروری2022

ہرن بھیّا! ہم راستہ بھول گئے ہیں اور غلطی سے اس کھُلے میدان میں آنکلے ہیں ، یہاں سے نکلنے میں کیا آپ ہماری مدد کرسکتے ہیں؟ بڑے دُنبے نے ملاقات کے بعد ہرن سے کہا۔

آج صبح تین دنبے اپنے دوستوں سے جدا ہوگئے تھے ، اور چلتے چلتے ایسے میدان میں آپہنچے تھے جہاں کچھ بھی نہیں تھا ، سایہ ، نہ گھاس اور نہ ہی پانی ، بس چاروں طرف خالی زمین تھی۔ دوپہر سے شام ہوگئی تھی لیکن انہیں نکلنے کا کوئی راستہ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اچانک انہیں ایک ہرن مل گیا۔

ہاں! اس طرف سے ایک راستہ ہے ، جس کی مدد سے آپ یہاں سے باہر نکل سکتے ہیں ، ہرن نے اشارہ کرتے ہوئے بتایا۔

بہت شکریہ آپ کا ، ہم ہمیشہ آپ کی نیکی کو یاد رکھیں گے ، یہ کہتے ہوئے تینوں دُنبوں نے بتائے ہوئے راستے کی طرف چلنا شروع کردیا۔

ہرن بھاگ کران کے سامنے آیا اور کہنے لگا : رکو تو سہی! ایک خطرے کی بات ہے جسے وہاں جانے سے پہلے جاننا ضروری ہے ، وہ یہ کہ اس راستے سے ایک علاقہ آتاہے جہاں خطرناک کتے رہتے ہیں اور وہاں سے گزرنے والوں کو کھا جاتے ہیں۔ میں جب کبھی وہاں سے گزرتاہوں تو  اپنی تیز رفتاری کی وجہ سے نکل جاتا ہوں اور ان سے بچ جاتا ہوں۔

پھر ہم کیسے نکلیں گے! تینوں دُنبوں نے مل کر کہا ، تمہارے مقابلے میں ہماری اسپیڈ تو نہ ہونے کے برابر ہے۔

کچھ دیر   سوچ و بچار کے بعد بڑے دنبے نے کہاکہ میں تو یہاں سے نہیں جاؤں گا ، بھوکا پیاسا مرجاؤں گا لیکن کتوں کی خوراک نہیں بنوں گا۔

چھوٹے دنبے نے کہاکہ میں ان کتوں کے پاس جاؤں گا اور  ان سےاجازت لےکر بغیر تکلیف کے وہاں سے نکل جاؤں گا۔

تیسرے دنبےنے سوچاکہ جب یہاں ٹھہرنا اور جانا دونوں ہی برابر ہیں ، جائیں گے تو کتوں کے شکار ، رکیں گے تو بھوک کے وار ، پھر بہتر ہے کہ جاکر کوشش کی جائے اگر بچ گئے تو کامیاب وگرنہ پھر جونصیب۔ پھر یہ دنبہ ہرن کو کہنے لگا :

 ہرن بھیّا! خطرے والے راستے سے میں جاؤں گا ، آپ مجھے ساتھ لے جائیں گے؟ ہرن : کیوں نہیں! آپ آج رات یہیں گزاریں ، کل صبح ہم نکل جائیں گے۔

دوسرے دن کا سورج ابھی  نکلا نہیں تھا لیکن ہلکی پھلکی روشنی ہوگئی تھی جس کے سہارے ہرن اور دنبہ اپنا راستہ طے کر رہے تھے جب وہ کتوں کے علاقے کے قریب ہونے لگے تو ہرن نے دنبے سے کہا :

بھئی!یہاں سے میں آہستہ نہیں چل سکتا ، اب مجھے اسپیڈ سے جانا ہوگا ، اورہاں! تم بھی جتناتیز بھاگ سکتے ہو بھاگنا۔ زندگی رہی تو آگے ہم ملیں گے ، یہ کہنے کے بعد ہرن نے اسپیڈ لگائی اور ہوا کی طرح وہاں سے غائب ہوگیا۔

کسی کے قدموں کی آواز سنا ئی دے رہی ہے ، لگتا ہے آج جلد ہی شکار مل جائے گا ، چلو! پکڑ آتے ہیں ، چوکیدار کتا اپنے ساتھی سے کہتے ہوئے کھڑا ہوگیا۔ رہنے دو! یہ وہی ہرن ہوگا ، اس کو پکڑ توسکتے نہیں پھر بلاوجہ خود کو تھکائیں کیوں ، دوسرے نے جواب دیتے ہوئے کہا۔

ہرن کی وجہ سے اس دُنبے کا فائدہ ہوگیا اور  وہ آرام سے وہاں سے نکل گیا اورکچھ دیر بعد جاکر ہرن سے ملا ، پھر دونوں نے خوشی خوشی آگے کا سفر شروع کردیا۔

دوپہر کے قریب چھوٹا دُنبہ بڑی امید سے کتوں کے علاقے میں پہنچا لیکن وہ بھلا کب اس پر رحم کھاتے اور اس کی بات مانتے ، یوں اس کا قصہ تما م ہوگیا۔

ایک ہفتے بعد جب ہرن واپس آیاتو وہاں اس نے بڑے دُنبے کی لاش دیکھی جو بھوک اور پیاس کی وجہ سے مرچکاتھا ۔

پیارے بچّو! کسی بھی کام سے مشکلات اور خطرات کے خوف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے ، بلکہ ہمت کرکے قدم بڑھائیں اور اس کام کے ممکنہ طریقے استعمال کریں پھر نتیجہ اللہ پاک پر چھوڑ دیں ، اِن شآءَ اللہ! وہ ضرور اس کام کو پورا فرمائے گا۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، شعبہ بچوں کی دنیا (چلڈ رنز لٹریچر ) المدینۃ العلمیہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code