یاد داشت کے مسائل اور ڈیمنشیا

مدنی کلینک وروحانی علاج

یادداشت کے مسائل(Memory Problems) اور ڈیمنشیا

*   ڈاکٹر امِّ  سارب عطاریہ

ماہنامہ ربیع الآخر 1442ھ

نِسیان یعنی بھول جانا ایک قُدرتی عمل(Natural Process) ہے ، ہم سب ہی کبھی نہ کبھی کُچھ نہ کُچھ بھُول جاتے ہیں ، تقریباً پچاس برس کی عمر کے بعد یہ مسئلہ کسی نہ کسی حد تک سب کو متأثر کرسکتا ہے۔

9 مسائل جو یادداشت کو متأثر کر سکتے ہیں : (1)ڈپریشن (ذہنی دباؤ) اور اینگزائٹی (Anxiety) : ڈپریسڈ مریض سوچتے ہیں کہ ان کی یادداشت ختم ہوتی جارہی ہے ، لیکن ایسے کُچھ مریض دراصل ڈپریشن میں مُبتلا ہوتے ہیں (2)عمر (Aging) : بوڑھے افراد کو بنیادی باتیں اورچیزیں یاد رکھنے اورلوگوں کو اُن کے ناموں سے پہچاننے میں مشکل پیش آتی ہے (3)جسمانی صحت(Physical Health) : طویل عرصے کا درد ، خراب سماعت یا بصارت ، شراب نوشی اور نیند کی دوائیں یادداشت کو متاثر کر سکتی ہیں (4)نیند کی کمی ، بوریت اور تھکن : نیند پوری نہ ہونا ، تھکاوٹ اور بوریت جیسی کیفیات بھی یادداشت کو متأثر کر سکتی ہیں (5)دل(Heart) اور پھیپھڑوں (Lungs) کی بیماریاں : اسی طرح دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں جن میں دماغ میں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے (6)ذیابیطس : شوگر کا کم ہونا یا بہت زیادہ ہونا دماغ کے فعل کو متأثر کرتا ہے (7)سینے یا پیشاب کاانفیکشن (8)غیر مناسب خوراک (9)تھائی رائیڈ غدود کا صحیح کام نہ کرنا : اگر گلے کے یہ غدود صحیح کام نہ کریں تو جسم اور دماغ سُست ہو جاتے ہیں۔

ڈیمنشیا (Dementia) اور اس کی اقسام : ڈیمنشیا ایک ایسا مرض ہے جو بڑھاپے میں انسانی دماغ اور اعصاب کو بری طرح متأثر کرتا ہے۔ بڑھاپے میں لاحق ہونے والی اس بیماری کے باعث انسان دماغی اور اعصابی طور پر کمزور ہوجاتا ہے۔ 80 برس سے زائد عمر کے تقریباً 20 فیصد افراد کو یادداشت کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے ، ان میں ایک اہم مسئلہ الزائمر (Alzheimer) کی بیماری ہے ، یہ خراب یادداشت کے ساتھ فیصلے کی صلاحیت ، اپنے روز مرّہ کے کاموں میں مشکل ، شخصیت میں تبدیلی ، غصہ ، چِڑچڑاپَن ، جن چیزوں میں پہلے دلچسپی تھی ان میں دلچسپی کم ہو جانا ، شکوک و شبہات پیدا ہونا ، اپنے ہی گھر کا راستہ بھول جانا ، اپنے گھر والوں کو نہ پہچاننا ، گھبراہٹ اور اس بات کو نہ ماننا کہ اب ان کی ذہنی صلاحیت پہلے جیسی نہیں رہی۔ تقریباً تمام مریضوں میں یہ بیماری آہستہ آہستہ شدید بھی ہو جاتی ہے اور یہ عمل تیزی سے بھی ہو سکتا ہے۔

ملٹی انفارکٹ ڈیمنشیا(Multi infarct Dementia) : بعض دفعہ فالج کے یکے بعد دیگرے ہونے والےمعمولی حملے بھی ملٹی انفراکٹ ڈیمنشیا کا سبب بن سکتے ہیں۔

ڈیمنشیا کی4 وجوہات : ہمیں زیادہ تر اقسام کی حقیقی وجہ معلوم نہیں ہوتی البتہ چند وجوہات یہ ہیں : (1)سر پر شدید چوٹ لگنے کے بعد ، فالج کے بار بار حملے ، ہائی بلڈ پریشر ، کولیسٹرول ، ذیابیطس(Diabetes) ، سگریٹ نوشی اور موٹاپے سے بھی ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ، کیونکہ ان مسائل کی وجہ سے دماغ تک خون کی سپلائی متأثر ہوتی ہے (2)وٹامنز کی کمی جوکہ نامناسب خوراک استعمال کرنے والوں اور شراب نوشی کرنے والوں میں ہوتی ہے اس سے بھی ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے (3)رعشہ یا پارکسن کی بیماری میں مبتلا مریضوں کو بھی اس مرض کے ہو جانے کا خطرہ رہتا ہے (4)بعض انفیکشن جیسے AIDS اور  CJD بھی دماغ کو متأثر کرتے ہیں۔

 ڈیمنشیا کے مریضوں کے لئے9 مددگار علاج : (1)ذہنی اور جسمانی صحت(Mental and physical health) : چاک و چوبند (Fit)رہیں ، باقاعدہ ورزش (Exercise)کریں ، کھانے پینے میں میانہ روی سے کام لیں ، سگریٹ نوشی (Smoking) سے پرہیز کریں ، سب سے زیادہ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ صحیح عینک یا آلۂ سماعت (Hearing aid) استعمال کر رہے ہیں (2)جسمانی چیک اپ اور ٹیسٹ : باقاعدگی سے جسمانی چیک اپ سے نہ صرف امراض کی جلدی تشخیص ہو جاتی ہے بلکہ ادویات استعمال کرنے سے الزائمر کی بیماری اور ڈپریشن کا علاج تجویز ہو سکتا ہے (3)توجّہ(Concentration) : حال ہی میں ملنے والے شخص اور پیغام کو لکھ لینا اور یاد رکھنا ، اس کے لئے ڈائری کا استعمال مددگار ثابت ہوتا ہے (4)مُنظم طرزِ زندگی : استعمال کی ہر چیز کو اپنی جگہ پر رکھنا (5)دماغ کا زیادہ استعمال : معلومات عامہ کے مُقابلے(General Knowledge Competitions) ، مُطالعہ کرنا اور ایسی سرگرمیاں جن میں ذہن پر زور پڑے ، مددگار ثابت ہوتی ہیں (6)حقائق کی یاد دہانی کراتے رہنا : ڈیمنشیا کے مریض کے سامنے ضروری معلومات بیان کر کے مشق کروانا (7)وٹامن ای(Vitamin E)     : وٹامن ای اناج ، مچھلی کے جگر کے تیل اور جَوکے علاوہ کچھ بیجوں میں پایا جاتا ہے ، روزانہ اس کے دو سو یونٹ (یعنی0mg 20) کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے (8)جنکو بائلوبا : یہ ایک جُز ہے جو کہ ایک درخت سے کشید کیا جاتا (یعنی نکالا جاتا) ہے ، یہ جسم میں زہریلے مادوں کو صاف کرتا ہے اور دماغ میں خون کے بہاؤ(Blood Circulation) کو تیز کرتا ہے ، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے مریض جو خون پتلا کرنے کی اَدویات جیسے ایسپرین (Aspirin) یا وارفیرن (Warfarin) وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں انہیں یہ استعمال نہیں کرنا چاہئے (9)مدد طلب کرنا : اگرآپ کو ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کی یادداشت خراب ہوتی جارہی ہے ، تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں ، طبّی معائنہ اور خون کے ٹیسٹ کے بعد طبّی یا نفسیاتی مسئلہ کی تشخیص(Diagnose) ہو جائے گی ، اور اگر کوئی میڈیکل پرابلم ہےتو ڈاکٹر آپ کو فزیشن / سائیکاٹرسٹ / نیورولاجسٹ یا سائیکولوجسٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ بھی دے سکتے ہیں اور مسئلہ نہ ہونے کی صورت میں وہ آپ کو مُطمئن کر سکتے ہیں ۔

یاد داشت کا روحانی علاج

* یَا قَوِیُّ 11 بار ، پانچوں نمازوں کے بعد سر پر داہنا (سیدھا) ہاتھ رکھ کر پڑھئے* رات کو سوتے وقت “ یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامْ “ تین مرتبہ پڑھ کر تین باداموں پر دم کیجئے ، ایک بادام اُسی وقت ، ایک صُبح نہار مُنہ ، اور ایک دوپہر کے وقت کھائیے۔ (مُدت 21 دن(بیمار عابد ، ص41)

نوٹ : مزید تفصیلات جاننے کےلئے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب “ حافظہ کیسے مضبوط ہو “ پڑھئے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*   نیورو اسپیشلسٹ ، کراچی

 


Share

Articles

Comments


Security Code