درود شریف کے 5عظیم فوائد

العلم نور

دُرود شریف کے 5عظیم فوائد

*   ابوالحسن عطّاری مدنی

ماہنامہ ربیع الآخر 1442ھ

پیارے اسلامی بھائیو! حضور نبیِّ رحمت ، شفیعِ امّت ، سرورِ کائنات ، شاہِ موجودات ، وجہِ تخلیقِ کائنات محمدِ مصطفےٰ احمدِ مجتبیٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مبارّک و مقدّس و عظیم ذات پر دُرود شریف بھیجنا ایک مسلمان کے لئے بہت بڑی نعمت ، اعزاز اور خوش قسمتی کی بات ہے۔

اللہ کے پیارے حبیب  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے دُرود و سلام پڑھنے والوں کو عزّت ، بخشش ، وُسعتِ رزق ، گھر میں برکت ، درجات کی بلندی ، حاجت روائی اور دیگر کئی فضائل و برکات کی بشارتیں عطا فرمائی ہیں۔

علمائے کرام نے دُرود شریف کے فضائل کے بارے میں باقاعدہ مختصر و مفصّل کتابیں تحریر فرمائی ہیں جن میں دُرود شریف کی فضیلت پر احادیثِ مبارَکہ کے ساتھ ساتھ لطیف نِکات بھی ذِکْر فرمائے ہیں ، انہی نکات میں سے ایک لطیف و عظیم نکتہ ملاحظہ کیجئے :

حُضور سیّدِ عالَم شفیعِ معظّم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مبارک سیرت پر لکھی گئی عظیم کتاب “ سُرُوْرُ الْقُلُوْب فِی ذِکْرِ الْمَحْبُوْبمیں اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت کے والدِ ماجد عظیم عاشقِ رسول ، رئیسُ المتکلمین مفتی نقی علی خان  رحمۃ اللہ علیہ  نقل فرماتے ہیں : “ علمائے راسخىن اور ائمۂ دىن فرماتے ہىں : اىک دُرود دنیا وَمَا فِیْہَا (یعنی دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سب) سے بہتر اور دونوں جہان کے لىے کافى ہے۔ ثواب اس کا طاعاتِ ہزار سالہ (ہزار سال کی عبادت) کے ثواب سے زىادہ اور رتبہ اس کا اکثر عباداتِ بدنىہ اور مالىہ اور قَولىہ سے اعلىٰ ہے ، اور ىہ فضل و عناىت اس اُمّت ِبا برکت پر ، اس صاحبِ دولت کے بدولت ہے ،  صلَّی اللہ علیہ وسلَّم  ورنہ  ہم کب لائق اس عناىت اور مستحق اس کرامت کے تھے۔ “

ایک اور مقام پر فرماتے ہیں :

 “ شیخ ابو عبداللہ ساحلی کہتے ہیں : بزرگ ترىن ثمرات اور گرامى ترىن فوائدِ صلوٰة ىہ ہے ،  کہ جب آدمى برعاىتِ آداب و محافظتِ شروط و خلوص ِنىت و تدبّرِ معانى دُرود کى کثرت کرتا ہے ، محبت آنحضرت  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کى اس کے دل کو گھىر لىتى ہے۔ اور شجرہ طىبۂ محبت بحکم “ اَلْمَرْءُ لِمَنْ يُحِبُّ مُطِيعٌ (یعنی آدمی جس سے محبت کرتا ہے اس کی اطاعت کرتا ہے) “ ثمرۂ اتباع و طاعت بخشتا ہے اور بواسطہ اس محبت و طاعت کے بحکم “ اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ (یعنی آدمی جس سے محبت کرے گا اسی کے ساتھ ہوگا)اور بمفہوم (وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓىٕكَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّهَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیْنَۚ-وَ حَسُنَ اُولٰٓىٕكَ رَفِیْقًاؕ(۶۹)) (تَرجَمۂ کنزُ الایمان : جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اُسے ان کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ یہ کیا ہی اچھے ساتھی ہیں۔ ) (پ5 ، النسآء : 69)   (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  ان مقبولانِ بارگارہِ الٰہى کى معىتِ خاصہ سے کہ سردار اُن کے مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہیں ، مشرف و ممتاز بلکہ بسبب اتباعِ آنحضرت  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے محبوبىتِ الٰہى سے ، کہ عمدۂ کمالات اور بہترىن مقاصد و مراءات ہے ، سرفراز ہوتا ہے۔ “ (سرور القلوب فی ذکرالمحبوب ، ص405 ، 414)

خلاصۂ کلام : اگر بندہ پوری توجہ اور دُرود شریف کے معانی پر غور کرتے ہوئے ، خلوصِ نیّت اور ادب و تعظیم کے ساتھ دُرود شریف کی کثرت کرے تو اسے یہ 5 عظیم فائدے حاصل ہوتے ہیں :

(1)رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی محبت دل میں بیٹھ جاتی ہے۔

(2)چونکہ بندہ اپنے محبوب کی اطاعت کرتا ہے ، یوں جب دُرود شریف پڑھنے والے کے دل میں پیارے مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی محبت بیٹھ جاتی ہے تو بندہ اپنے پیارے محبوب  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی اطاعت بھی کرتا ہے اور  سرورِ کائنات  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا مطیع فرمانبردار بن جاتا ہے۔

(3)بخاری شریف میں فرمانِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہے : “ اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ یعنی  بندہ جس سے محبت کرتا ہے اسی کے ساتھ ہوگا۔ “ (بخاری ، 4 / 147 ، حدیث : 6168) تو دُرود شریف پڑھنے  سے چونکہ دل میں نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی محبت بیٹھ جاتی ہے تو اس محبتِ رسول کی وجہ سے اِنْ شَآءَ اللہ قبر و حشر میں رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا ساتھ نصیب ہوگا۔

(4)دُرود شریف پڑھنے والا چونکہ محبتِ رسول کی بدولت سرکارِ دو عالَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی اطاعت کرتا ہے ، اور اطاعتِ رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا انعام اللہ کریم یہ عطا فرماتا ہے کہ وہ قیامت کے دن انبیا و صدّیقین و شُہَداء و صالحین کے ساتھ ہوگا ، اور ان سب نفوسِ قدسیہ کے سردار خود حُضور سرورِ کائنات  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہیں ، تو نتیجہ یہ نکلا کہ دُرود پڑھنے والا ان سب مقبولانِ الٰہی کے ساتھ ہوگا۔

(5)قراٰنِ کریم میں ہے کہ اطاعتِ رسولِ کریم اللہ پاک کا محبوب بناتی ہے : ( قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ) تَرجَمۂ کنز الایمان : اے محبوب تم فرمادو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہوجاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا۔ (پ3 ، اٰل عمرٰن : 31)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  تو یوں دُرود شریف پڑھنے والا محبتِ رسولِ کریم میں اطاعتِ رسول بجالاتا ہے اور اطاعتِ رسول کے سبب  اللہ کریم کا محبوب بن جاتاہے۔

اللہ کا محبوب بنے جو تمھیں چاہے

اس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو

(ذوقِ نعت ، ص206)

اللہ کریم پابندی کے ساتھ ہمیں درود شریف پڑھتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور تاحشر اس کی برکات نصیب فرمائے۔                                            اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*   ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share