Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلا شُبہ صَدرُالشَّریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی پُوری زِندگی ہمارے لئے مَشْعلِ راہ ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہۡ کے شاگردوں میں سےجس نےآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت کو اَپنایا، اس نے کامیابی حاصل کی۔ بانی اَلْجامِعۃ ُالاَشْرفیہ مُبارَک پُور ہند حافظِ ملّت حضرت مولانا شاہ عبدُ العزیز مُحدِّث مُرادآبادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہۡ فرمایا کرتے :گرم کھانا کھانے سے مسوڑے کمزور ہوتے ہیں،مگرمیں گرم چائے اس لیے پیتا ہوں کہ میرے اُستاذ حضرت صَدرُ الشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ گرم چائے پیتے تھے۔ (سوانحِ صدر الشریعہ،ص۱۰۷)مزیدفرماتے ہیں: کامیاب اَشْخاص کی تَقْلِیْد کرنے سے آدمی کامیاب ہوتا ہے۔ میں نے حضرتِ صَدرُ الشَّریعہ کی پیروی کی تو کامیاب ہوا۔(سوانحِ صدر الشریعہ،ص۱۰۷) اس لیے ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے ہر ہرفعل میں اپنےاَسْلاف کی پیروی کو ترجیح دیں تاکہ ہمارے اَنْدربھی اچھی صِفات پیداہوں اوربُری عادتیں ختم ہوجائیں۔آئیے!صَدرُالشَّریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی چند عادات کے مُتَعَلِّق سُنتے ہیں۔چُنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مِزاج میں حَد دَرَجہ لَطافت تھی، صاف سُتھرا عُمدہ لباس زَیبِ تَن فرماتے،سر پر کَھدر کی گول ٹوپی اور اسی کاعمامہ باندھتے۔ عام طور پر مُتوَسِّط کھانا تَناوُل فرماتے، لیکن کبھی کبھار نِہایت اَعْلیٰ کھانے گھر میں پکوا کر خُودبھی کھاتے اورسب بچوں کو کھلاتے۔پانی ہمیشہ بہت ٹھنڈا پیتے،حتیٰ کہ جاڑوں میں رات کو گھڑوں میں پانی بھروا دیتے اور وہی دن بھر پیتے۔ بُھنا ہوا گوشت ، روٹی اور تَلے ہوئے کریلے آپ کی پسندیدہ خُوراک تھی۔ عُمدہ اور گرم چائے پیتے۔ میٹھی چیزوں میں ہلکا میٹھا پسند کرتے،عصر کے بعد عُموماً ٹہلتے۔ آواز بہت بارُعب ، گرجداراور بُلند تھی ۔ فطری طور پر بہت رحم دل ، شفیق، مہربان، بردباراورسنجیدہ تھے۔ رشتہ داروں کا بہت خیال کرتے۔اگرخاندان میں شَکررَنْجی(ناراضی ) ہوتی تو ملا دیتے۔ (سیرتِ صدر الشریعہ، ص۱۰۶ ملتقطاً)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے کہ صَدرُالشَّریعہ مُفْتی امجدعلی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کیسی دِلکش عادات و اَوصاف کے حامل تھے،چُونکہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہعِلمی وَجاہَت،فِقْہی مَہارت