Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
کی مَغْفِرت کردی جاتی ہے اوراگر وہ مسجد میں (جماعت سے نماز پڑھنے کی نِیَّت سے)حاضِر ہوا،لیکن جماعت ہو چکی ہو تو اسے چاہيے کہ اپنی نَماز اَدا کرلے کہ اس کے لئے بھی یہی بشارت ہے ۔'' (ابوداود، کتاب الصلوۃ ،باب ماجاء فی الھد ی فی المشی الی الصلوۃ ،رقم ۵۶۳ ، ج ۱ ،ص ۲۳۳) یادرہے !جان بُوجھ کر نما زِ باجماعت کا وَقْت نکال دینے والے کو یہ فضیلت تو کُجا بلکہ ترکِ جماعت کا گُناہ ملے گا۔
حضرتِ صدرُالشَّریعہ، بَدرُ الطّریقہ مُفتی محمداَمجدعلی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ۱۳۰۰ھ مُطابق1882ء میں مَشرقی یُوپی(ہند)کےقَصبےمدینۃُ العُلَماء گھوسی میں پیدا ہوئے۔آپ کے والدِ ماجدحکیم جمالُ الدِّینعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْمُبِیْن اورداداحُضُور خُدابخش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فَنِ طِب کے ماہِر تھے ۔اِبتدائی تعلیم اپنے دادا حضرت مولانا خُدا بخش رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سےگھر پر حاصل کی،پھراپنے قَصبہ ہی میں مدرَسہ ناصِرُالْعُلُوم میں جا کرگوپا ل گنج کے مولوی الہٰی بخش صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے کچھ تعلیم حاصل کی ۔پھرجونپورپہنچے اوراپنے چچا زاد بھائی اور اُستاذ مولانا محمد صدیقرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے کچھ اَسْباق پڑھے،پھرجامعِ مَعْقولات ومَنْقولات حضرت علّامہ ہِدایتُ اللہ خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے علمِ دین کے چھلکتے ہوئے جام نوش کئے اور یہیں سے دَرسِ نِظامی کی تکمیل کی ۔ پھر دورہ ٔ حدیث کی تکمیل پِیلی بھِیت میں اُستاذُالْمُحدِّثین حضرت مولانا وَصی احمدمُحدِّث سُورَتیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے کی۔حضرت مُحدِّثِ سُورَتیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےاپنےہونہارشاگردکی عَبقَری(یعنی اَعلیٰ) صَلاحیتوں کا اِعْتِراف اِن اَلفاظ میں کیا:”مجھ سے اگر کسی نے پڑھا تو اَمْجد علی نے۔“(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۵)
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نِہایت ہی خُوبصورت گَندم گوں (یعنی گندمی رنگ) ، مَضْبُوط اور قَوِی جسم