Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
شرکت کی سعادت حاصل کرےاور راہِ خدا عَزَّ وَجَلَّمیں سفر کرنے والے عاشقانِ رسول کے مدنی قافلوں میں سفر کرے ۔اِن مدنی قافلوں میں سفر کی برکت سے اپنے سابقہ طرزِزندگی پر غوروفکر کا مَوقع ملے گا اور دل آخرت اچھی کرنے کے لئے بے چین ہوجائے گا، جس کے نتیجے میں گُناہ کرنے پر نَدامت محسوس ہوگی اور توبہ کی توفیق ملے گی۔ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یُوں تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے حضرتِ صَدرُ الشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کوبہت سے عُلُوم و فُنُون میں مَہارت عَطا فرمائی تھی، لیکن انہیں تفسیر، حدیث اور فقہ میں خُصُوصی لگاؤ تھا۔ فقہی جُزئیات ہمیشہ نوکِ زبان رہتے تھے ۔اسی بِنا پر اس وَقْت کے مُجدِّدِاعظم، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو’’صَدرُالشَّریعہ‘‘ کالَقبِ عظیم عطافرمایاتھا(صدر الشریعہ ص نمبر ۱۹۲)صَدْرُ الْقَوم عربی زبان میں قوم کے سب سے اَفْضل اور سب سے محترم شخص کو کہا جاتا ہے ، اس لئے صَدرُ الشَّریعہ کا مَطلَب یہ بنے گا کہ شریعت جاننے والوں (یعنی عُلما) میں سب سے بُزرگ و بَرتَرشخص۔ (حاشیہ عمدۃ الرعایہ بر شرح وقایہ،ص۵۰)اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے آپ کو دئیے گئے لَقَب سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقفِ اَسْرارِ شریعت، امامِ اَہلسُنَّترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کوبھی صَدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ مُفْتی محمداَمْجد علی اَعْظَمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی کی جلالتِ علمی (یعنی علمی شان و شوکت) کا اِعْتِراف تھا،جبھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے صاحبِ بہارِ شریعت مُفْتی امجدعلی اَعْظَمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی کوایسے عظیمُ الشَّان لَقَب سے مُشرَّف فرما کر ان کی جَلالَتِ علمی کا اِظْہار کیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد