Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

Book Name:Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

1.    شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:مَا اَسْكَرَ كَثِيْرُهُ، فَقَلِيْلُهُ حَرَامٌ جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ لائے، اس کی کم مقدار بھی حرام ہے۔([1])

2.    ایک مرتبہ ٹھنڈے علاقے میں رہنے والے ایک صاحب حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی:یارسولَ اﷲ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہم ایک ٹھنڈی زمین میں رہتے ہیں اور وہاں سخت کام کرتے ہیں اور ہم گیہوں سے ایک مشروب بناتے ہیں، جس سے اپنے کام کاج میں اور اپنے علاقے کی ٹھنڈک پرقوت حاصل کرتے ہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کِیا وہ (مشروب)نشہ آور ہوتا ہے ؟عرض کی:جی ہاں۔فرمایا:اُس سے بچو۔عرض کی: لوگ اُسے پینا نہیں چھوڑیں گے۔فرمایا:اگر نہ چھوڑیں تو اُن سے جنگ کرو۔([2])

3.    غیب دان آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:لَيَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِنْ اُمَّتِي الْخَمْرَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اِسْمِهَا یعنی ضرور میری اُمّت کے کچھ لوگ شراب کو اس کا نام بدل کر پئیں گے۔([3])

 حکیمُ الامّت حضرت مفتی احمد یارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جوچیز بھی نشہ دے (وہ)پتلی ہو جیسے شراب(وغیرہ یا)خشک ہو جیسے افیون،بھنگ، چرس وغیرہ وہ حرام ہے۔([4])  لہٰذا ہر طرح کے نشے سے اجتناب(یعنی بچنا) ضروری ہے۔اے کاش دنیاوی نشوں سے ہماری جان چُھوٹ جائے اور ہم پر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی محبت کا نشہ طاری ہوجائے۔

رہوں مست وبے خُود میں تیری وِلا میں پِلا   جام        ایسا         پِلا          یا الٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


 

 



1…  ابو داود، کتاب الاشربۃ، باب النھی عن المسکر ،۳/۴۵۹، حدیث:۳۶۸۱

2…  ابو داود، کتاب الاشربۃ، باب النھی عن المسکر ،۳ /۴۶۰،حدیث:۳۶۸۳

3…  ابو داود،کتاب الاشربۃ،باب فی الداذی،۳/۴۶۱،حدیث:۳۶۸۸

4…  مرآۃ المناجیح،۵/۳۲۹