Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام
حاضر ہوں گے کہ ان کا نُور ان کے آگے آگے ہوگا۔ حضرت سَیِّدُنانوح عَلَیْہِ السَّلَام ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت سے کہیں گے:کیا آپ جانتے ہیں کہ میں نے اپنی قوم کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا پیغام پہنچا دیا تھا اور انہیں سمجھانے کو بہت کوششیں کی تھیں اور پوشیدہ اوراعلانیہ ان کو دوزخ سے بچانے کی کوششیں کیں لیکن پھر بھی یہ میری دعوت سے دُور بھاگتے رہے۔ تومحمد رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی اُمّت کہیں گے:ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نے جو کچھ کہا ہے، وہ سب سچ ہے۔ اس پر حضرت سَیِّدُنا نوح عَلَیْہِ السَّلَام کی قوم کہے گی:اے احمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:آپ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کو اور آپ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کی امت کو اس کا کیا علم؟ہم سب سے پہلی اُمَّت ہیں جبکہ آپ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) اور آپ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی اُمَّت سب سے آخر میں تشریف لائے ہیں، تومحمدٌ رَّسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سورہ ٔنوح تلاوت فرمائیں گے،جب آپ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) سورت ختم فرمائیں گے تو آپ کی امت کہے گی کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ یہ سچا واقعہ ہے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہی غالب حکمت والا ہے۔(مستدرک، کتاب: تواریخ المتقد مین من الانبیاء والمرسلین،شہادۃ نبینا وامتہ…الخ، ۳/ ۴۱۴، حدیث:۴۰۶۶)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُناآپ نےبروزِمحشر تمام نبیوں کے سرور، شفیعِ روزِ محشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوکیسی شان وعظمت عطافرمائے گا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تبلیغِ رسالت کی تصدیق فرمائیں گے بلکہ آپ (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)قیامت کے اس ہولناک دن تمام اہلِ محشر کی سب سے پہلے شفاعت بھی فرمائیں گے۔یادرکھئے!محشرکا دن پچاس ہزار (50,000) سال کا ہوگا،تانبے کی دَہکتی ہوئی زمین ہوگی،سورج ایک مِیل کے فاصلے پر رہ کر آگ برسارہا ہوگا ،بہت سے لوگ اپنے پسینے میں شرابُور ہوں گے، شِدَّتِ پیاس سے زبانیں سُوکھ کر کانٹا