Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

پارہ 21 سُوْرَۃُ الْاَحْزاب کی آیت نمبر 21 میں ارشادِ خداوندی ہے:

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ                              ترجمۂ کنزالایمان: بے شک تمہیں رسول اللہ  کی پیروی بہتر ہے۔

حضرتِ صَدرُ ا لْافاضِل سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ’’ خَزائنُ العرفان ‘‘میں اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : ان کی اچھی طرح اِتّباع کرو اور دینِ الٰہی کی مدد کرو اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا ساتھ نہ چھوڑو اور مصائب پر صبر کرو اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سُنَّتوں پر چلو یہ بہتر ہے۔ (خزائن العرفان، پ۲۱، الاحزاب: ۲۱،ص۷۷۷)

حضرت سیّدنا اَنَس بن مالکرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : مجھ سے رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :اے میرے بیٹے !اگر تُو یہ کرسکتا ہے کہ اس حال میں صبح و شام کرے کہ تیرے دل میں کسی کی بد خواہی (کِینہ) نہ ہو تو ایسا ہی کر۔ پھر فرمایا: اے میرے بیٹے ! یہ میری سنّت ہے اورجو میری سنّت سے محبت کرے گاوہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔ (مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الایمان، باب الاعتصام بالکتاب و السنۃ، الفصل الثانی، ۱/۵۵، حدیث:۱۷۵)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہواکہ  پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں پر عمل کرناہمارے لیے دنیا وآخرت  میں بہتری کا باعث ہے ۔مسواک ہمارے پیارے   آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بہت ہی پیاری سُنَّت ہے ۔ہمارے اَسلاف  اس سُنَّت سے کس قدر مَحَبَّت کرتے تھے آئیے! اس سے متعلق ایک حکایت سنتے ہیں ،چنانچہ

        حضرتِ سیِّدُنا عبدا لوہّاب شَعرانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نقل کرتے ہیں: ایک بار حضرت ِسیِّدنا ابو بکر شبلی بغدادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو وضو کے وَقت مِسواک کی ضَرورت ہوئی، تلاش کی مگر نہ ملی،لہٰذا ایک دِینار(یعنی سونے کی ایک اشرفی) میں مِسواک خرید کر استعمال فرمائی۔ بعض لوگوں نے  کہا : یہ تو آپ نے بَہُت زیادہ خرچ کر ڈالا! کہیں اتنی مہنگی بھی مِسواک لی جاتی ہے؟ فرمایا :بیشک یہ دنیا اور اس کی تمام