Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba

فرماتے ہیں:پانچ (5) برس کی عمر میں(حُضُور غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ )جب پہلی بار بِسْمِ اللّٰہ پڑھنے کی رَسم کے لیے کسی بُزُرگ کے پاس بیٹھے تو اَعُوذ اور بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور الٓمٓ  سے لے کر 18 پارے پڑھ کر سُنا دیے۔ اُن بُزُرگ نے کہا: بیٹے! اَورپڑھئے۔ فرمایا: بس مجھے اِتنا ہی یادہے، کیوں کہ میری ماں کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا ،اُس وَقت وہ پڑھا کرتی تھیں ، میں نے سُن کر یاد کرلیا تھا۔([1])

میرے مرشِد مِری سرکار ہیں غوثِ اعظم
میرے رہبر مرے غمخوار ہیں غوثِ اعظم

ہو کرم! حُسنِ عمل آہ! نہیں ہے کوئی
نہ وظائف ہیں نہ اَذکار ہیں غوثِ اعظم

حشر کے روز ہماری بھی شَفاعت کرنا
آہ! ہم سخت گنہگار ہیں غوثِ اعظم

(وسائلِ بخشش،ص ۵۵۹-۵۶۱)

ابتدائی تعلیم

ابھی آپ   چھوٹے ہی تھے کہ آپ کے والدِ محترم حضرت سَیِّد ابوصالح موسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ انتقال فرما گئے ،آپ  کے ناناجان حضرت عبدُ اللہ صومعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے آپ کی پرورش فرمائی جوکہ جِیلان شریف کے مشائخ میں سے تھےاورنہایت متّقی و پرہیزگارہونے کے علاوہ صاحبِ فضل وکمال بھی تھے۔ اِنہی سے حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ نے ابتدائی  تعلیم و تَرْبِیَت  حاصل کی۔

حُضُور پرنور،محبوبِ سبحانی،شیخ عبدُ القادر جیلانی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ  سے کسی نے پوچھا: آپ نے اپنے


 



[1] رسالہ منے کی لاش ص۴ بحوالہ الحقائق فی الحدائق ص۱۴۰