Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba
ہے صبر تو خزانۂ فِردَوس بھائیو! عاشق کے لب پہ شِکوہ کبھی بھی نہ آ سکے
(وسائل بخشش مرمّم،ص ۴۱۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مصائب و آلام پر شِکوے شکایتیں کرنے اور ہروقت لوگوں کے سامنے اپنی پریشانیوں کارونا رونے کے بجائے ان آزمائشوں اور تکلیفوں کا سامنا کرتے ہوئے صبر وتَحَمُّل سے کام لینا چاہئے۔اگرآج غم کے بادل چھائے ہوئے ہیں تو کل اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ خُوشیوں کی بارش بھی ہوگی،آج مشکلات نے گھیرا ہے تو کل اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آسانیوں کاڈیرا بھی ہوگا،جیسے خُوشیوں کا وقت آکر گزر جاتا ہے، ایسے ہی پریشانیوں کا وقت بھی گزر ہی جائےگا،یہی وجہ ہے کہ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ مصیبتوں کے وقت اللہعَزَّ وَجَلَّ کے اس فرمانِ عالی کو پیشِ نظر رکھتے:
اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاؕ(۶) (پ۳۰،الانشراح:۶)
ترجَمۂ کنز الایمان:بے شک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔
اور پھر اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اس صبر و استقامت کا اِنہیں وہ صِلہ عطا فرمایا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ علم و فضل میں اپنے زمانے کے تمام عُلماء و مشائخ سے برتری لے گئے۔چُنانچہ
غوثِ اعظم کا حُلیہ اور مقام و مرتبہ
شَیْخ امام اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتےہیں: شَیْخُ الاسْلَام، سُلْطَانُ الاولِیَاء، مُـحْیُ الدِّیْن،سَیِّد عَـبْدُالْـقَادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ نے عِلْم کے حُصُول میں بَہُتْ کوششیں کیں۔ آپ نے بہت سے عُلَمائے وقت اور مَشَائخِ زمانہ سےعِلْم حاصل کِیا۔ وقت کے مَشَائخ اور اَوْلِیَاء کی صحبتوں میں رہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آپ اپنے زمانے کے عُلَماء اور مشائخ میں سب سے بڑے مرتبے پر فَائز ہوۓ۔ تَحْصِیْلِ عِلْمْ کےلیے آپ نے بہت سی مَشَقَّتِیں اور مَصَائِب برداشت کیے۔ آخرِ کار آپ دُنْیَوی مُعَاملات سے لاتَعَلُّقْ ہو کر یادِ الٰہی اور وَعْظ و نصیحت میں مشغول ہو گئے۔زمانے بھر میں آپ کے مَنَاقِب روشن ہوگئے، دِین کے مَنصب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کی وجہ سے ظاہر ہوگئے، عِلْمْ کے مَرَاتِب آپ کے سبب بُلَند