Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba
مشائخ اور صُوفیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام بھی ہوتے تھے۔([1]) حُضُورغوث پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کی مجلس میں (400) افراد قلم دوات لےکر حاضر ہوتے تھے اور آپ کےارشادات کولکھ کر محفوظ کر لیتےتھے۔([2]) حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کے جذبۂ اصلاحِ اُمّت کو بیان کرتے ہوئے آپ کے شہزادے حضرت شیخ عبدالوہابرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ آپ نے چالیس(40) سال بیان فرمایا، شیخ عمر کیمانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ آپ کا کوئی بیان ایسا نہیں، جس میں لوگ اسلام قبول نہ کرتے ہوں اور چور، ڈاکو، فاسق، فاجر آپ کے ہاتھ پر توبہ نہ کرتے ہوں ۔([3])
مُحَرِّر چار سو(400)مجلس میں حاضرہوکےلکھتےتھے
ہوا کرتا تھا جو اِرشادِ والاغوثِ اعظم کا
(قبالۂ بخشش ،ص۵۴)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرت مُفرَّج بن نَبْہان شَیبانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہمشہور ہوگئے توبغداد کے ذہین ترین سو (100)فقہائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام اس بات پر متفق ہوئے کہ ہر ایک مختلف علوم وفنون کے بارے میں الگ الگ سوال بنائے تاکہ ان سوالات کے ذریعے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو لاجواب کرسکیں۔ یہ منصوبہ بناکر سب کے سب غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےدربار میں حاضر ہوئے، حضرت سَیِّدُناشیخ مُفرَّج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ