Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba
اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ صِدْق و سچّائی کے کس قدر پیکر تھے کہ آپ نے اپنی عُمر کے کسی حِصّے میں بھی جُھوٹ کا سہارا نہ لیا ،اپنے تمام مُعاملات کی بُنیاد سچّائی اور دیانتداری پر رکھی جس کی ایک بڑی وجہ آپ کی نیک سیرت والدہ حضرت سَیِّدَتُنا اُمُّ الخیر فاطمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا کی عُمدہ تَرْبِیَت بھی ہے،جیساکہ ہم نے سُنا کہ آپ کی والدہ ٔماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا نے آپ سے ہمیشہ سچّائی پر قائم رہنے کا عہد لیا،لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے بچّوں کی اسلامی تَرْبِیَت کریں ،خُود بھی ہمیشہ سچ بولیں اور اُنہیں بھی بچپن ہی سے سچ بولنے کی ترغیب دیں۔
ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جُھوٹ سے بچنے اور سچائی کا راستہ اختیار کرنے کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:سچائی کو لازم کرلو، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنت کا راستہ دکھاتی ہے۔ آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالٰی کے نزدیک صدّیق لکھ دیا جاتا ہے اور جُھوٹ سے بچو، کیونکہ جُھوٹ گُناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گُناہ جہنّم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جُھوٹ بولتا رہتا ہے اور جُھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالٰی کے نزدیک بہت جُھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔([1])
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عؔطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بالخصوص بچّوں اوربالعموم بڑوں کی مدنی تَرْبِیَت کیلئے سچی کہانیاں لکھی ہیں،جن میں بہت ہی پیارے پیارے عنوانات ہیں، انداز بھی بہت آسان رکھا ہے تا کہ بچے بھی بآسانی سمجھ سکیں ،ان رسالوں میں انتہائی عُمدہ صفحات استعمال کرنے کے علاوہ جگہ جگہ تصویری خاکے بھی بنائے گئے ہیں تا کہ بچّوں کیلئے کشش اورپڑھنے میں دِلچسپی ہو،بچّوں کی یہ کہانیاں مکتبۃُ المدینہ سے ہدیۃً طلب کیجئے اور اگر ویب سائٹ سے پڑھنا چاہیں تو