Book Name:Na-Mehramon say mel jol ka wabaal

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!پردے کے متعلق بے حد مُفید معلومات حاصل کرنے  کیلئے دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ ۵۷ صفحات پر مشتمل رسالہ بنام ’’صحابیات اور پردہ ‘‘کا مطالعہ فرمائیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اس رسالہ میں  پردے  کے بارے میں قرآن و سُنَّت سے ماخوذ مدنی پھول اور بے پردگی کی تباہ کاریاں،پردے  کے مُتَعَلِّق امیر اہلسنت کی مختلف کتب  سے ماخوذ چند مدنی پھول بھی چننے کو ملیں گے۔ اس کے علاوہ ویلنٹائن ڈے پر ہونے والی خرافات کی مذمت سے متعلق مزید معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ ’’ ویلنٹائن ڈے ‘‘کا مطالعہ  بھی  کیجئے ۔

ہر گھڑی شرم و حَیا سے بس رہے نیچی نظر

پیکرِ شرم و حیا بن کر رہوں آقا مُدام

(وسائل بخشش،ص۲۴۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 جہانِ فانی سے کوچ کر جانے والوں سے پردہ

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! افسوس! آج کل خواتین پردے کے مُعاملے میں مختلف حیلے بہانوں سے کام لیتی ہیں اور پردے کے مُعاملے میں سستی کاشکار نظر آتی ہیں  اگر ہم صحابیات طیبات رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کی سیرت کا مُطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف زندہ لوگوں سے پردہ   کیا  بلکہ جہانِ فانی سے کُوچ کر جانے والوں سے بھی پردے کا اِہتِمام کر کے تاریخ کے سنہری اَورَاق میں رنگ بھر دئیے ۔ چنانچہ،

اُمُّ الْمُومِنِین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں:جب میں اپنے اس گھر میں داخِل ہوتی جس  میں رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور میرے والِد مدفون ہیں تو اس خیال سے اپنی اوڑھنی نہ لیتی کہ یہاں تو  میرے شوہر اور والِد ہیں، مگر جب سے عُمَر فاروق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ وہاں دفن ہوئے تو خُدا کی قسم!  میں ان سے  شَرْم کے باعِث با پردہ حاضِر ہوتی ہوں۔