Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat
ایک کا”قفلِ مدینہ“ لگایا ہے توعجیب کیف وسُرُور حاصل ہوتاہے۔“ ”مَدَنی انعامات“کے مُطابق عمل کرنے والوں کوامیرِاہلسُنَّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اس طرح اپنی دعا ؤں سے نواز رہے ہیں:اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کو مدینہ منورہ کے سدا بہار پھولوں کی طرح مسکراتا رکھے کبھی بھی آپ کی خوشیاں ختم نہ ہوں، حیات ومَمَات(یعنی زندگی و موت)، بَرزَخ وسَکَرات (حالتِ نزع )اورقیامت کے جاں سوز لمحات میں ہر جگہ مَسَرَّتیں اور شادمانیاں نصیب ہوں،اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کی اور تمام قبیلے کی مغفرت کرے، جنتُ الفِرْدَوس میں آپ کو اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جوار عطا فرمائے۔(جنت کے طلبگاروں کے لئے مدنی گلدستہ،ص۳۳)
تو ولی اپنا بنالے اس کو ربّ لم یَزل
’’مدنی انعامات‘‘ پرکرتا ہے جو کوئی عمل
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!”مَدَنی انعامات“کا عظیم تحفہ نہ صرف اَسْلاف رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کی یاد دِلاتا ہے بلکہ اُن کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے فِکرِ مدینہ کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مدنی انعامات پر عمل کی برکت سے بعض اسلامی بھائی عطار کے دوست،بعض عطار کے پیارے، بعض محبوبِ عطار اور کچھ تو عطار کے منظورِ نظر بھی بننے کی سعادت پاسكتے ہیں ،ان مدنی انعامات پر عمل کر كے ہم اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کا عظیم جذبہ پاسکتے ہیں نیز تنہائی میں مَدَنی اِنعامات کے رسالے کو کھول کر اس میں دئیے گئے سُوالات کے جوابات میں خودہی ”ہاں “یا ”نا“کے ذریعے اپنے اَعْمال کے اچھے بُرے ہونے کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی غلَطیوں کو سُدھار سکتے ہیں۔ گویا یہ مَدَنی اِنعامات ہمیں روزانہ اپنی ہی قائم کردہ خود اِحْتِسابی کی عدالت میں حاضر کر کے اپنے ہی ضمیر سے