Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat
ہوگا۔اگر ترکِ نَماز کاسبب وَزارت ہوگی تو فرعون کے وزیر ہامان کے ساتھ ہوگا اور اگر تجارت کی مصروفيت کئ وجہ سے نَماز چھوڑے گا تو اس کو۔ مکۂ مکرَّمہ کے بَہُت بڑے کافر تاجِر اُبَی بِن خَلَف کے ساتھ بروزِ قِیامت اٹھایا جائے گا۔ (کتابُ الکبائِر ص۲۱)
۔اگر ہم اپنے بزرگوں کے حالاتِ زندگی کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگایہ نیک لوگ تکلیف و بیماری میں بھی مسجد کی حاضری اور باجماعت نماز کی ادائیگی سے غافل نہیں ہوتے تھے ،چنانچہ
صحابیِ رسول حضرتِ سیِّدُنا زبیر بن عوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے پوتےحضرتِ سیِّدُناعامر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جان کنی کی تکالیف میں تھے کہ مغرب کی اذان شُروع ہوگئی ،آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: میراہاتھ پکڑو !(اور مجھے مسجد پہنچاؤ)عرض کی گئی :آپ بیمار ہیں،ارشاد فرمایا:میں اللہعَزَّ وَجَلَّ کے بُلاوے کو سنوں اور قبول نہ کروں!(یعنی ایسا کرنا میری برداشت سے باہر ہے)چُنانچہ لوگ آپ کا ہاتھ تھام کر مسجد لے آئے اورآپ مغرب کی جماعت میں شامل ہوگئے،ابھی ایک رکعت ہی ادا کرپائے تھے کہ آپ کی رُوح قَفسِ عنصری سے پرواز کرگئی۔(سیر اعلام النبلاء،عامر بن عبد اللہ بن الزبیر بن العوام ، ۶/۵۲)
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!بیان کردہ واقعے سے ان لوگوں کو عبرت حاصل کرنی چاہئے کہ جو کئی بارنماز پڑھنے کے فضائل اور نہ پڑھنے کی وعیدیں پڑھنے سننے کے باوجودبیماری تو بیماری صحت کی حالت میں بھی نماز پڑھنے کو تیار نہیں جبکہ بعض تومعمولی دردِ سر اور نزلہ زُکام کے سبب بھی نماز ترک کردیتے ہیں لہٰذا خود بھی نماز کی عادت بنائیے اوراپنے بچوں کو بھی نماز اور سُنَّتوں کا عادی بنائیے ۔اَلْحَمْدُ