Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat
گھر) میں جانا ہو کہ اس میں کوئی نہ ہو تو یہ کہئے:اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہِ الصّٰلِحِیْن (یعنی ہم پر اوراللہ عزَّوَجَلَّ کے نیک بندوں پر سلام )فِرِشتے اس سلام کا جواب دیں گے۔ ( رَدُّالْمُحتارج۹ ص ۶۸۲)یا اس طرح کہے:اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ (یعنی یا نبی آپ پر سلام ) کیونکہ حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رُوحِ مبارَک مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرما ہوتی ہے۔ (بہارِشريعت حصّہ۶ا ص۹۶، شرح الشّفاء للقاری ج۲ص۱۱۸)٭ جب کسی کے گھر میں داخل ہونا چاہیں تو اِس طرح کہئے : السلامُ علیکم کیا میں اندر آسکتا ہوں ؟٭اگر داخلے کی اجازت نہ ملے تو بخوشی لوٹ جائیے ہو سکتا ہے کسی مجبوری کے تحت صاحبِ خانہ نے اجازت نہ دی ہو٭جب آپ کے گھر پر کوئی دستک دے تو سنّت یہ ہے کہ پوچھئے: کون ہے؟ باہَر والے کو چاہئے کہ اپنا نام بتائے : مَثَلاً کہے:محمد الیاس۔ نام بتانے کے بجائے اس موقع پر”مدینہ!“، میں ہوں!“”دروازہ کھولو“ وغیرہ کہنا سنّت نہیں٭ جواب میں نام بتانے کے بعد دروازے سے ہٹ کر کھڑے ہوں تا کہ دروازہ کھلتے ہی گھر کے اندر نظر نہ پڑے (10) کسی کے گھر میں جھانکنا ممنوع ہے ۔بعض لوگوں کے مکان کے سامنے نیچے کی طرف دوسروں کے مکانات ہوتے ہیں لہٰذا بالکونی وغیرہ سے جھانکتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ان کے گھروں میں نظر نہ پڑے (11) کسی کے گھر جائیں تو وہاں کے انتِظامات پر بے جا تنقید نہ کیجئے اس سے اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے (12) واپَسی پر اہلِ خانہ کے حق میں دُعا بھی کیجئے اور شکریہ بھی ادا کیجئے اور سلام بھی اور ہو سکے تو کوئی سنّتوں بھرا رسالہ وغیرہ بھی تحفۃً پیش کیجئے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
طرح طرح کی ہزاروں سنّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب بہارِ شریعت حصّہ16 (312صفحات) نیز120صَفَحات کی کتاب ’’سنّتیں اور آداب‘‘ ھدِیّةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔