Hubb-e-Jaah Ki Mozammat

Book Name:Hubb-e-Jaah Ki Mozammat

مشہور مفسّر قرآن حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان  رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہ   اِس حدیثِ پاک کے تَحت لکھتے ہیں : اِس فرمانِ عالی کا مقصد یہ ہے کہ تم رِیا کرکے ثواب کیوں برباد کرتے ہو ! تم اِخلاص سے نیکیاں کرو ، خُفیہ(یعنی چُھپ کر عبادت) کرو ۔ اللہ تمہاری نیکیاں خود بخود لوگوں کو بتادے گا لوگوں کے دل تمہیں نیک ماننے لگیں گے۔ یہ نہایت ہی مُجَرَّب (یعنی آزمایا ہوا) ہے ، بعض لوگ خُفیہ(یعنی چھپ کر) تہجُّد پڑھتے ہیں لوگ خواہ مخواہ انہیں تہجُّد خواں کہنے لگتے ہیں۔ تہجُّد بلکہ ہر نیکی کا نور چِہرے پرنُمودار ہوجاتا ہے جس کا دن رات مُشاہَدہ ہو(یعنی دیکھا جا)رہا ہے ، لوگ حُضُورِ غوثِ پاک (اور) خواجہ اجمیری (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِما )کو ولی کہتے ہیں ، کیونکہ رب  کہلوارہا ہے۔ یہ ہے اِس فرمانِ عالی کا ظُہُور۔ (مِراٰۃُ المناجیح ج٧ص١٤٥)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یقیناًاللہپاک کے نیک بندے خالص اسی کی رضاو خُوشْنُودی حاصل کرنے  کے لیے عمل کرتے ہیں جبھی اللہپاک لوگوں کے دلوں میں ان کا ادب واحترام پیدا فرما دیتا ہے اور اس طرح سارے عالم میں ان کے تقوی وپرہیزگاری کا چرچا ہو جاتا ہے۔ جبکہ ہمارامعاملہ اس کے برعکس ہے کہ ایک تو ہم نیکیاں کرتے نہیں اور کبھی کوئی نیکی کربیٹھیں تو اپنی واہ واہ کروانے  کیلئے   لوگوں پر ظاہر کرنے میں دیر بھی نہیں لگاتے۔ حُبِّ جاہ کے اس باطنی موذی مرض سے بچنے کیلئے چند فرامینِ مُصطفےٰ سنئے اور عزت وشہرت کی خواہش کو دل میں ہرگز جگہ نہ دیجئے ۔

(1)اللہ پاک کی طاعت کو بندوں کی طرف سے کی جانے والی تعریف کی محبت سے ملانے سے بچتے رہو ، کہیں تمہارے اعمال برباد  نہ ہوجائیں۔                                          (فردوس الاخبارللدیلمی ج۱ ص۲۲۳حدیث : ۱۵۶۷)