Book Name:Tilawat e Quran Kay Shoqeen
تیرے ہاں کون سا عَمَل اَفْضَل ہے؟ جس کے ذریعے لوگ تیرا قُرْب حاصِل کرتے ہیں؟ اللہ پاک نے فرمایا : اے احمد! وہ میرا پاک کلام (قرآنِ مجید) ہے ، میں نے عرض کیا : اے اللہ پاک! اسے سمجھ کر پڑھے یا بغیر سمجھے؟ فرمایا : سمجھ کر پڑھے یا بغیر سمجھے (دونوں صورتوں میں فضیلت ہے)۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول ! معلوم ہوا؛* تِلاوت اَفْضَل ترین نیکی ہے* تِلاوت کی برکت سے اللہ پاک کا قرب نصیب ہوتا ہے* تِلاوت کرنے والے سے اللہ پاک راضی ہوتا ہے* تِلاوت کرنے والا اللہ پاک کے ہاں بڑا مقام حاصِل کر لیتا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ قرآنِ کریم کو سمجھنا اگرچہ ضروری ہے کہ بندہ اگر قرآنِ کریم کو سمجھے گا نہیں تو اس پر عَمَل کیسے کرے گا* البتہ اگر آدمی بغیر سمجھے بھی قرآنِ کریم کی تِلاوت کرے ، یہ بھی بڑی فضیلت کی بات ہے ، اس سے بھی دِل روشن ہوتا اور اللہ پاک کی محبت ملتی ہے۔
ایک بڑا قابِلِ رشک واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ کہیں پر ایک شخص کا انتقال ہوا ، لوگ اس کے کفن دَفَن کا انتظام کرنے لگے ، قبر بناتے وقت اچانک ساتھ کی ایک قبر ٹوٹ گئی اور سَر کی جانِب سُوراخ ہو گیا ، وہاں موجود لوگوں نے قبر کے اندر کا یہ ایمان افروز منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ قبر میں میت بالکل صحیح سلامت ہے اور اس کے چہرے کے اُوپر درخت کی ایک ٹہنی ہے ، جس سے قطرے ٹپک رہے ہیں اور قبر میں خوشبوئیں مہک رہی ہیں۔ لوگوں نے میت کو پہچان لیا ، چنانچہ اپنے عزیز کی تدفین کے بعد لوگ اس شخص کے