Book Name:Tilawat e Quran Kay Shoqeen
اس شخص کا کہنا ہے ، یہ حضرت علی بن صالِح رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کی آخری گفتگو تھی ، اس کے ساتھ ہی آپ کی رُوح پرواز کر گئی۔ ([1]) اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب بخشش ہو۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم۔
تلاوت کی توفیق دیدے الٰہی! گناہوں کی ہو دُور دل سے سیاہی
اے عاشقانِ رسول ! سنا آپ نے! حضرت علی بن صَالِح رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهآپ کے بھائی اور والِدہ تِلاوتِ قرآن کے کیسے شوقین تھے ، ان کے گھر روزانہ ختمِ قرآن ہوا کرتا تھا ، ان خوش بختوں کو شوقِ تِلاوت کا کیسا پیارا انعام مِلا؛ حضرت علی بن صالِح رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کو وفات سے پہلے ، دُنیا ہی میں فرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْهِ السَّلَام کی زیارت نصیب ہوئی ، حضرت جبریلِ امین عَلَیْهِ السَّلَام نے انہیں پانی بھی پلایا اور اللہ پاک کا نیک ، انعام یافتہ بندہ ہونے کی بِشَارت بھی دی۔
اللہ پاک ہمیں بھی کَثْرتِ تِلاوت کی توفیق عطا فرمائے۔ کاش! مدینۂ پاک میں ، سنہری جالیوں کے سامنے ، گنبدِ خضرا کے سائے میں تِلاوتِ قرآن کرتے ہوئے ، درود و سلام پڑھتے ہوئے ، نعتوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئے ، اچھی اور قابِلِ رَشْک موت نصیب ہو جائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم۔
اِلٰہی! خُوب دیدے شوق قرآں کی تلاوت کا شرف دے گنبدِ خضرا کے سائے میں شہادت کا
کیا جبریلِ امین عَلَیْهِ السَّلَام زمین پر تشریف لاتے ہیں؟
پیارے اسلامی بھائیو! بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ حضرت جبریلِ امین عَلَیْهِ السَّلَام