Book Name:Jamal e Mustafa
آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دونوں کان مُبارَک کا مل وتا م تھے۔قُو ّتِ بَصارت کی طرح اللہ پاک نے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوقُوتِ سَماعت بھی کمال کی عطافرمائی تھی۔ اسی لیےآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عَنْہُم سے فرماتے کہ میں جو دیکھتا ہوں ، تم نہیں دیکھ سکتے اور جومیں سُنتا ہوں ، تم نہیں سُن سکتے ، میں تو آسمان کی آواز بھی سُن لیتا ہوں۔ ( الخصائص الکبری للسیوطی ، ج۱ ، ص۱۱۳ )
سماعتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
بصیرتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کامُنہ مُبارَک فَراخ ، رُخْسار مُبارک ہموار ، سامنے کے دانت مُبارک کُشادہ اور رَو شن وتاباں تھے ، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کلام فرماتے ، توان سے نُور نکلتا دکھائی دیتا تھا۔حضرت ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے روایت ہے : جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مُسکَراتے تو دیواریں رَوشن ہو جاتیں۔
( الخصائص الکبری للسیوطی ، ج۱ ، ص۱۲۷ )
حکمتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
رِفعتِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مُنہ مُبارَک کا لُعابِ پاک زَخْمیوں اور بیماروں کے لئے شِفا تھا ، چُنانچہ فتحِ خیبر کے دن آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا لُعابِ دَہن حضرت عَلی المُرتَضیٰ کَرَّمَ اللہ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی آنکھوں میں ڈالا تو وہ فوراً تندر ست ہو گئے ، گویا آنکھوں کا درد کبھی ہواہی نہ تھا۔