Book Name:Jamal e Mustafa
حضرت رِفاعہ بن رافِع رَضِیَ اللہ عَنْہُ کا بیان ہے کہ بدر کے دن میری آنکھ میں تِیر لگا اور وہ پھُوٹ گئی۔ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس میں اپنا لُعابِ مُبارک ڈال دیا اور دُعا فرمائی۔ پس مجھے ذَرا بھی تکلیف نہ ہوئی اور آنکھ با لکل دُ رُسْت ہو گئی۔ ( زادالمعاد ، ج۳ص۱۴۴ )
اَوج و کمالِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
جُود و نوالِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مخلوق میں سب سے زِیادہ فَصاحت والے تھے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا کلام ایسا واضح ہوتاکہ پاس بیٹھنے والا اسے یاد کر لیتا۔ ( الشمائل المحمدیہ للترمذی ، ص۱۳۴ ، حدیث۲۱۳ ) حضرتِ اُمِ مَعْبَد رَضِیَ اللہ عَنْہَا فرماتی ہیں : نبیِّ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خاموش ہوتے تو پُروقار ہوتے اور جب گُفتگو فرماتے تو چہرہ پُرنُور اور بارونق ہوتا، نِہایت ہی شِیْرِیْں گُفْتار فرماتے اورگُفتگو بہت واضح ہوتی ، جو نہ تو بے فائدہ تھی اور نہ ہی بیہودہ ۔
( الاستیعاب فی معرفۃالاصحاب ، ج۴ ، ص۵۱۴ )
اقوالِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
افعالِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
کَفِ دَسْت ( ہتھیلیاں ) اور بازُو مُبارَک پُر گوشت تھے۔حضرت انس رَضِیَ اللہ عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں نے کسی ریشمی کپڑے کو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کَفِ مُبارک سے زیادہ نرم نہیں پایا اور نہ کسی خُوشبو کوآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خُوشْبُو سے بڑھ کر پایا۔ ( بخاری ، کتاب المناقب ، ۲ / ۴۸۹ ، حدیث۳۵۶۱ )