Book Name:Jamal e Mustafa
اپنی تابانیوں سے بھر دیتاہے اور دیکھنے والوں کو اس سے اُنْسِیَت حاصل ہوتی ہے اور بغیر کسی تکلیف کے اس پر نظریں جَمانا مُمکن ہوتا ہے جبکہ سُورج میں یہ سب مُمکن نہیں ، کیونکہ اسے دیکھنے سے آنکھیں چُندھیا جاتی ہیں ۔
( زرقانی علی المواہب ، المقصد الثالث ، الفصل الاول فی کمال خلقتہ وجمال صورتہ ، ۵ / ۲۵۸ )
یادرہے ! صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نےحُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جس حُسن وجَمال کو چاند سے تشبیہ دی ہے ، یہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کامل حُسن و جَمال نہیں تھا ، اگرآپ عَلَیْہِ السَّلَام کا حُسنِ کامل لوگوں پر ظاہر ہوجاتا تو آنکھیں اسے دیکھنے کی طاقت نہ رکھتیں۔ جیساکہ علامہ زُرْقانی ، امام قرطبی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے نقل فرماتے ہیں : ” حُضُورِاقدس صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا تمام تَر حُسن و جمال ہم پر ظاہر نہیں ہوا ، اگر آپ کا کامل حُسن ظاہرہوجاتا توہماری آنکھیں اِس جَلوۂ زَیبا کو دیکھنے کی تاب نہ لاتیں۔ “
( زرقانی علی المواہب ، المقصد الثالث ، الفصل الاول فی کمال خلقتہ وجمال صورتہ ، ۵ / ۲۴۱ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو ! حُضُورجانِ عالَم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حُسن وجَمال اور اَوصاف و کمال کوبیان کرنے کا ہم ہرگز حق اَدا نہیں کرسکتے ، لیکن آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ذِکْرِ مُبَارَک سے بَرَکت حاصل کرنے کے لئے ، آپ کے چند اَعضائے شریفہ کے تَناسُب اور حُسن و جمال کا مزید تَذکرہ سُن کر اپنے لئے رَحْمتوں اور بَرکتوں کا سامان اِکٹھا کرتے ہیں : چُنانچہ
حُضُورِ اقدس صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا چہرہ مُبارک ، جَمالِ الٰہی کا آئینہ اور اَنواروتجلیات کا