Book Name:Jamal e Mustafa
پیارے اسلامی بھائیو ! نبیِّ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حَسین وجمیل ہونے کے ساتھ ساتھ نَفاست ونظافت پسند بھی تھے۔لہٰذا ہمیں بھی صَفائی سُتھرائی کا خَیال رکھتے ہوئے جائز زَیْب وزِیْنَت اِخْتیار کرنی چاہیے۔ حدیثِ مُبارک میں آتا ہے کہ اِنّ اللہ جَمِیْلٌ یُحِبُّ الْجَمالَ یعنی اللہ پاک جمیل ہے اور خُوبصُورتی کو پسندفرماتا ہے ( مسلم ، کتاب الایمان ، باب تحریم الکبر وبیانہ ، ص۶۰-۶۱ ، حدیث : ۱۴۷ ) ۔آیئے زینت کی جائز اورناجائز صُورتیں سُنتے ہیں ۔چُنانچہ
مردوں کو سونے کی انگوٹھی پہننا حرام ہے ، مرد چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ والی جو وَزْن میں ساڑھے چار ( 4 ) ماشہ سے کم ہو ، پہن سکتے ہیں۔ مرد چند انگوٹھیاں یا ایک انگوٹھی کئی نگ والی یا چھلے نہیں پہن سکتے کہ یہ سب مَردوں کے لئے ناجائز ہیں ، عورتیں سونے چاندی کی ہر قسم کی انگوٹھیاں چھلے اور ہر قسم کے زیورات پہن سکتی ہیں ، بجنے والے زیورات بھی عورتوں کے لئے منع ہیں ، نابالغ لڑکوں کو بھی زیورات پہنانا حرام ہے ، پہنانے والے گنہگار ہوں گے۔ ( الفتاوی الھندیۃ ، کتاب الکراہیۃ ، الباب العاشرفی استعمال الذھب والفضۃ ، ج۵ ، ص۳۳۵ملخصا ) شریعت میں اجازت ہے کہ اگر اللہتَعالیٰ نے دولت دی ہے تو اچھا لباس اور قیمتی کپڑوں کا استعمال عورتوں اور مَردوں دونوں کے لئے جائز ہے بشرط یہ کہ فخر اور گھمنڈ کے لئے نہ ہوں ، بلکہ نعمتِ خُداوندی کے اِظہار کے لئے ہو۔
( ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، فصل فی اللبس ، ج۹ ، ص۵۷۹بتصرف )
پیارے اسلامی بھائیو ! اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم شریعت کے مطابق زندگی گزاریں اور ہمارا ہر کام شریعت کے مطابق ہو تو ہمیں چاہیے کہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے اس کے بارے میں شرعی رہنمائی لے لیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی