Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein
حُجّۃُ الْاِسْلام امام محمد بن محمد غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : تجارت ایک کسوٹی ہے ، اس کے ذریعے آدمی کے دین اور وَرَع کو آزمایا جاتا ہے۔ کسی عربی شاعِر نے کہا ہے :
لَایَغُرَّنَّکَ مِنَ الْمَرْءِ قَمِیْصٌ رَّقَّعَہ اَوْ اِزَارٌ فَوْقَ کَعْبِ السَّاقِ مِنْ رَّفْعِہ
اَوْ جَبِیْنٌ لَّاحَ فِیْہِ اَثْرٌ قَدْ قَلَعَہ وَلَدَی الدِّرْھَمِ فَانْظُرْ غَیَّہُ اَوْ وَرْعَہ
ترجمہ : یعنی کسی کی پیوند لگی ہوئی قمیص ، ٹخنوں سے اُوپر شلوار ، پیشانی کی چمک اور ماتھے پر سجدوں کا نشان تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے ، اگر کسی کے تقویٰ و پرہیز گاری کو دیکھنا ہے تو دِرْہم و دِینار ( مثلاً مال و دولت کے لَیْن دَیْن ) کےوقت اسے پرکھ ( اس کے دِین اور تقویٰ کا امتحان ہو جائے گا ) ۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم پر لازِم ہے کہ ہم اچھے اور سچّے تاجِر بھی بنیں اور سچّے خریدار بھی بنیں۔ آئیے ! کھری تجارت کرنے والے خوش نصیب تاجروں کے فضائِل پر چند احادیث سنتے ہیں :
( 1 ) : امانت دار تاجِر اَنْبِیا کے ساتھ ہو گا
اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَلتَّاجِرُ الصَّدُوْقُ الْاَمِينُ مَعَ النَّبِیّٖن ، وَالصِّدِّيْقِيْنَ ، وَ الشُّهَدَاءِ سچّا اور اَمَانت دار تاجِر روزِ قیامت انبیائے کرام ، صِدِّیْقِیْن اور شُہَدا کے ساتھ ہو گا۔ ( [2] )
( 2 ) : دُنیا کا مال حلال ذریعے سے کمانے والے کی فضیلت
ترمذی شریف میں حدیثِ پاک ہے ، محبوبِ خُدا ، امامُ الانبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :