Book Name:Khareed o Farokht Ki Chand Ahtiyatein

ہو جایا کیجئے ! بلکہ باقاعِدہ صاف لفظوں میں کرایہ طَے کریں ، غرض؛ چیز خریدتے یا بیچتے وقت ایسی صُورت رکھیں کہ 0 ٪ بھی لڑائی کا خدشہ نہ رہے۔

آپ عدالتوں کا ریکارڈ دیکھئے ! بہت سارے مُقَدَّمات وہ ملیں گے جو خرید و فروخت کی بے احتیاطی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں ، بالخصوص زمین کی خرید و فروخت میں تو بہت احتیاط کرنی چاہئے ، اس میں تو بعض اَوْقات قتل و غارت تک بھی نوبت پہنچ جاتی ہے۔ لہٰذا خرید و فروخت جب بھی کریں ، بالکل صاف شفّاف کریں ، قانونی کاروائی کی ضرورت ہو توکر لیجئے ! کاغذات وغیرہ بنوانے ہوں تو ہاتھوں ہاتھ بنوا لیجئے ! کوئی بھی کمی ، پوشیدگی نہ رکھیں۔ ہمارے ہاں لوگ جذبات میں آ کر بےپروائی کر جاتے ہیں ، مثلاً سگے بھائی کو چیز بیچی ، یا  سگے بھائی سے خریدی ہو تو ضروری کاغذات وغیرہ بنوانے میں لاپروائی برت لی جاتی ہے کہ خیر ہے ، اپنا بھائی ہی تو ہے۔ لیکن جب شیطان اپنے جال ڈالتا ہے تو بھائی ہی بھائی کا گریبان پکڑ رہا ہوتا ہے۔اس لئے بالکل صاف شَفَّاف معاملہ کریں۔ خرید و فروخت کے سب ضروری تقاضے بروقت پُورے کر لیں تاکہ بعد میں لڑائی جھگڑے کی نوبت نہ آئے۔

سودا تول کر دیجئے !

بعض دُکاندار حضرات چیز بیچتے وقت باقاعِدہ ترازُو سے تولتے یا پیمانے سے ناپتے نہیں ہیں ، یونہی اندازے سے دے دیتے ہیں ، یہ صُورت بھی جھگڑے کا سبب بن سکتی ہے۔ رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : كِيْلُوا طَعَامَكُمْ يُبَارَكْ لَكُمْ فِيهِیعنی اپنا کھانا ناپ لیا کرو ، تم کو اس میں برکت دی جائے گی۔ ( [1] )  

مشہور مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے


 

 



[1]...  بخاری ، کتاب البیوع ، صفحہ : 553 ، حدیث : 2128۔