Book Name:Farishta Sifat kaise Banein

نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! فرشتوں کی نماز کیسی ہے؟ اس پر رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے خاموشی اختیار فرمائی ، تھوڑی دیر بعد حضرت جبرائیلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  حاضِر ہوئے اور عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! عمر کو میرا سلام کہئے اور انہیں بتائیے کہ پہلے آسمان کے فرشتے سجدے میں ہیں اور قیامت تک سجدے ہی میں رہیں گے ، دوسرے آسمان والے فرشتے رکوع میں ہیں اور قیامت تک رکوع ہی میں رہیں گے ، تیسرے آسمان والے فرشتے قیام میں ہیں اور قیامت تک قیام ہی میں رہیں گے۔ ( [1] )   

فقیہ ابو اللیث سمرقندی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : اللہ پاک نے 7 آسمان پیدا فرمائے ، جو فرشتوں سے بھرے ہوئے ہیں ، یہ فرشتے نماز پڑھتے ہیں اور لمحہ بھر کے لئے بھی سُستی نہیں کرتے ، ہر آسمان کے فرشتوں کی عِبَادت مختلف ہے ، ایک آسمان کے فرشتے قیام میں ہیں ، ایک آسمان کے فرشتے سجدے میں ہیں اور عرش اُٹھانے والے فرشتے اللہ پاک کی حمد و ثنا  ( Praise )  میں مَصْرُوف ہیں۔ مزید فرماتے ہیں : ہم مسلمانوں پر ، ہم غلامانِ مصطفےٰ پر اللہ پاک نے کرم فرمایا کہ فرشتوں کی ان مختلف قسم کی عِبَادات کو ہماری نماز میں جمع فرما دیا۔ ( [2] )

اللہ پاک ہمیں توفیق عطا فرمائے ، ہم فرشتوں کی نقل کریں ، قیام بھی کریں ، رکوع بھی کریں ، سجدے بھی کریں اور اللہ پاک کی حمد و ثنا بھی بیان کیا کریں۔

آج سجدے کی رات ہے

مشہور عاشقِ رسول ، تابعی بزرگ حضرت اُوَیْس قَرَنی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کا معمول مبارک تھا ، آپ رات کو عشا  کی نماز سے فارِغ ہو کر فرماتے : آج قیام کی رات ہے ، پھر ساری رات قیام


 

 



[1]...حلیۃ الاولیا ، جلد : 4 ، صفحہ : 307 ، رقم : 5652 ملتقطًا۔

[2]...تنبيه الغافلين ، باب الصلوات الخمس ، صفحہ : 159 ملتقطًا۔