Book Name:Farishta Sifat kaise Banein
فرمانبرداری کی توفیق عطا فرما ، اے رَبّ کریم ! فرشتے گُنَاہوں سے معصُوم ہیں ، ہمیں بھی گُنَاہوں سے محفوظ فرما۔
قرآنِ کریم کی ایک سُورت ہے : سورۂ صَافَّات ، اس مبارک سورت کی پہلی آیت میں اللہ پاک نے فرمایا :
وَ الصّٰٓفّٰتِ صَفًّاۙ(۱) ( پارہ : 23 ، سورۂ صَافَّات : 1 )
ترجَمہ کنز الایمان : قسم ان کی کہ باقاعدہ صف باندھیں۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : یہاں صفیں باندھنے والوں سے مراد فرشتے ہیں۔ ( [1] ) حضرت جابِر بن سَمُرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ایک دِن پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم تشریف لائے اور فرمایا : تم ایسے صَفّ کیوں نہیں بناتے ، جیسے فرشتے بناتے ہیں۔ ہم نے عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! فرشتے کیسے صَفّ بناتے ہیں؟ فرمایا : پہلے اگلی صَفّ مکمل کرتے ہیں اور خوب مِل کر کھڑے ہوتے ہیں۔ ( [2] )
معلوم ہوا؛ فرشتوں کے وہ کام جو ہم بھی کر سکتے ہیں ، ان کاموں میں فرشتوں کی مشابہت ( Similarity ) اختیار کرنا شریعت کو پسند ہے۔
اللہ پاک بندے کو فرشتہ صفت دیکھنا پسند فرماتا ہے
تفسیر طبری میں ہے : مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ