Book Name:Farishta Sifat kaise Banein
محبوبِ رَبّ ، سلطانِ عرب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ( 1 ) : خَشْیَۃُ اللہ فِی السِّرِّ وَ الْعَلَانِیَۃِ تنہائی میں اور سب کے سامنے ( ہر حال میں ) اللہ پاک سے ڈرتے رہنا ( 2 ) : وَ الْقَصْدُ فِی الْفَقْرِ وَ الْغِنٰی تنگی وآسانی ، غربت و مالداری ( یعنی ہر حال میں ) میانہ روی اختیار کرنا ( 3 ) : وَالْعَدْلُ فِی الْغَضَبِ وَ الرِّضیٰ یعنی غُصّے کی حالت ہو یا خوشی کی کیفیت ہو ( ہر حال میں ) انصاف قائِم رکھنا۔
یہ تین مسائِل حل ہو گئے ، اب حضرت عزرائیل عَلَیْہِ السَّلَام نے عَرْض کیا : وَ مَا الْمُہْلِکَاتُ ( یَارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! ) ہلاکت میں ڈالنے والی چیزیں کیا ہیں؟فرمایا : ( 1 ) : شُحٌّ مُطَاعٌ کنجوسی جس کی پیروی کی جائے ( 2 ) : وَ ہَوًي مُتَّبَعٌ خواہش جس کی اِتِّباع کی جائے ( 3 ) : وَ اِعْجَابُ الْمَرءِ بِنَفْسِہٖ اور بندے کا اپنے آپ کو اچھا سمجھنا ( یعنی خود پسندی کا شکار ہو جانا ) ۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی... ! ! فرشتے 1000 سال سے جن مسائِل میں بحث و تکرار کر رہے تھے ، انہیں ان مسائِل کا حل نہیں مل رہا تھا ، رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےمنٹوں میں وہ مسائِل حل فرما دئیے۔
مشکل جو سر پہ آ پڑی ، تیرے ہی نام سے ٹلی مشکل کشا ہے تیرا نام ، تم پر درود اور سلام
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
کاش ! شوقِ عِلْمِ دِین مِل جائے
پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! فرشتے عِلْمِ دین کا کیسا شوق رکھتے ہیں۔1 ہزارسال تک فرشتے علمی مسائِل میں غور و فِکْر اور آپس میں بحث و تکرار کرتے رہے۔
افسوس ! ہمیں اچھے سے اچھا موبائِل خریدنے کا شوق ہے * فیس بُک ( Facebook )
[1]... ترمذی ، کتاب تفسیر القرآن ، صفحہ : 747 ، حدیث : 3234بتغیر قلیل۔
قصیدۃ البردۃ مع شرحہا عَصِیْدَۃُ الشُّہْدَہ ، صفحہ : 236-237 ملتقطاً۔