Book Name:Behtar Kon
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
حضرت حَفْص بن عبد اللہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے اِمامُ الْمُحَدِّثِین حضرت اَبُو زُرْعَہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو ان کی وَفات کے بعد خَواب میں دیکھا کہ وہ پہلے آسمان پر فِرِشتوں کو نَماز پڑھا رہے ہیں ۔میں نے پوچھا : اے امام ! آپ کو یہ اِعْزازو اِکرام کیسے مِلا ہے؟اُنہوں نے فرمایا : میں نے اپنے ہاتھ سے 10لاکھ حَدیثیں لکھی ہیں اور ہر حدیث میں عَنِ النَّبِیِّ کے بعد درودِ پاک پڑھتا تھا ( یہ سب درودِ پاک ہی کی برکت ہے ) ۔ ( [1] )
بیٹھتے اٹھتے جاگتے سوتے ہو الہٰی مرا شعار درود
شہر یارِ رُسُل کی نذر کروں سب درودوں کی تاجدار درود ( [2] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ اچھی نیت بندے کو جنت