Book Name:Behtar Kon
عرصے میں کشتی تلاش کرتا رہا تاکہ اپنے شہر کی طرف واپس جا سکے ۔دوسری طرف قرض خواہ بھی دریا کے پاس آیا کہ شاید کوئی کشتی نظر آئے جو اس کا مال لیکر آ رہی ہو ۔اتنے میں اسے دریا کے کنارے وہ لکڑی نظر آئی جس میں ایک ہزار دینار موجود تھے ۔اس نے ایندھن کے طور پر استعمال کیلئے وہ لکڑی اٹھالی ، جب اسے چیرا تو اس میں ایک ہزار دینار اور پیغام پر مشتمل پرچہ ملا۔چند دن بعد قرض لینے والا شخص دریا پار کر کے آیا اور ایک ہزار دینار لا کر کہنے لگا : اللہ کی قسم ! میں مسلسل کشتی تلاش کرتا رہا تاکہ تمہاری رقم وقت پر پہنچا سکوں لیکن اس سے پہلے مجھے کشتی نہیں ملی۔قرض خواہ نے اس سے پوچھا : کیا تم نے میری طرف کوئی چیز بھیجی تھی؟مقروض نے جواب دیا : میں جس کشتی پر آیا ہوں اس سے پہلے مجھے کوئی کشتی نہیں ملی جس پر میں تمہارے پاس آتا۔قرض خواہ نے کہا : بے شک اللہ پاک نے تمہاری وہ رقم مجھے پہنچا دی ہے جو تم نے لکڑی میں رکھ کر میرے پاس بھیجی تھی ، چنانچہ وہ شخص ایک ہزار دینار لے کر خوشی سے واپس چلا گیا۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک ہمیں بھی پاک دِل والا ، سچّی نِیّت والا بنائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
ہم نے اَحادِیثِ کریمہ کی روشنی میں سُنا کہ * بہتر وہ جو دوسروں کو کھانا کھلائے * بہتر وہ ہے جو سلام کا جواب دیا کرے * بہتر وہ ہے جو قرآنِ کریم سیکھتا ہے ، دوسروں کو سکھاتا ہے * بہتر وہ ہے جو پاک دِل والا ، سچّی زبان والا ہے * بہتر وہ ہے جو نماز میں نرم