Book Name:Behtar Kon
کہ نرم کندھے سے عِجْز و اِنکسار ، خشوع و خضوع مراد ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اس حدیثِ پاک کے پیشِ نظر ہمیں چاہئے کہ ہم صَفْ میں نَرْم کندھے والے بنیں ، ساتھ والے نمازی کے ساتھ خوب کندھے سے کندھا مِلا کر کھڑے ہوں اور صَف بالکل سیدھی رکھا کریں۔ رسول اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اپنی صفیں سیدھی کرو کہ صفیں سیدھی کرنا نَماز قائم کرنے سے ہے۔ ( [2] )
مشہور مفسرِ قرآن ، حکیمُ الْاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : ربّ کریم نے جو فرمایا :
یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرۃ : 3 )
ترجَمہ کنز الایمان : نماز قائم رکھیں ۔
یا فرمایا :
اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 43 )
ترجَمہ کنز الایمان : اور نماز قائم رکھو ۔
اس سے مراد ہے نَماز صحیح پڑھنا اور نَماز صحیح پڑھنے میں صف کا سیدھا کرنا بھی داخِل ہے کہ اس کے بغیر نَماز ناقِص ہوتی ہے۔ ( [3] )
نبئِ پاک ، صاحبِ لولاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اپنی صفیں سیدھی کرو ، ان میں