Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan

Book Name:Ittiba e Shehwat Ki Tabah Kariyan

سے دُور  ہیں ۔ ( تفسیر دُرِّ منثور ج ۵ ، ص۵۲۶ )  

ایک مقام پر اللہ پاک یُوں ارشاد فرماتاہے :

وَ اللّٰهُ یُرِیْدُ اَنْ یَّتُوْبَ عَلَیْكُمْ- وَ یُرِیْدُ الَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوٰتِ اَنْ تَمِیْلُوْا مَیْلًا عَظِیْمًا(۲۷)

( پ۵ ، النساء ، آیت ۲۷ )

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اوراللہ تم پراپنی رحمت سے رجوع فرماناچاہتاہےاورجو لوگ اپنی خواہشات کی پیروی کررہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم سیدھی راہ سے بہت دور ہوجاؤ۔

اس آیت ِمُبارَکہ کا  شانِ نُزول یہ ہے کہ یہودونَصاریٰ اورمجوسی ، بھائی اوربہن کی بیٹیوں سے نکاح حلال سمجھتے تھے ، جب اللہ پاک  نے ان سے نکاح کرنے کوحرام فرمایا تووہ مُسلمانوں سے کہنےلگے کہ جس طرح آپ خالہ اور پُھوپھی کی بیٹی سے نکاح جائزسمجھتے ہو جبکہ خالہ اور پُھوپھی تم پرحرام ہیں ، اسی طرح تم بھائی اوربہن کی بیٹیوں سے بھی نکاح کرو۔اس پریہ آیت نازل ہوئی کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم بھی ان کی طرح بدکاری میں پڑ جاؤ۔

  ( تفسیر مدارک ، نساء تحت الایۃ ۲۷ص۲۲۳ )

 پیارے اسلامی  بھائیو ! آپ نے سُناکہ اللہ پاک نے کس طرح  خواہشات کی پیروی کرنے والوں کی مَذمَّت فرمائی کہ ایسے لوگوں کوجہنَّم کی غَی نامی وادی میں ڈالا جائے گا ، اسی طرح دوسری آیتِ مبارکہ میں مُنافقین  کی مَذمَّت بیان فرمائی کہ وہ لوگ اِتباعِ شہوات میں پڑ کر ذلیل ورُسوا ہوئےاور اب وہ دِلی بُغْض وعِناد کی وجہ سے یہ چاہتے ہیں کہ مُسلمانوں کو بھی اس عادتِ بد میں  مبُتلا کردیا جائے ۔

فی زمانہ مُسلمانوں کی عملی حالت  کو دیکھ کر یہی اندازہ ہوتا ہے کہ غیر مُسلم اَقْوام اپنی اس ناپاک سازِش میں کامیاب ہوتی نظرآرہی ہیں ۔آج مسلمان  نَفْس وشیطان کے بہکاوے میں آکر