Book Name:Sahaba Ke Iman Farooz Aqaid
فاروق ( رَضِیَ اللہ عنہ ) کو میرا سلام کہو ! اور یہ بھی کہہ دو کہ بارِش ہو گی۔ ( [1] )
اُمّت کے حال سے وہ آگاہ ہر گھڑی ہیں خوابوں میں آ رہے ہیں ، بگڑی بنا رہے ہیں
اے عاشقانِ رسول ! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کا وہ باکمال اِیْمان جسے قیامت تک کے لئے مِعْیار قرار دیا گیا ، اس مبارک اِیْمان میں ایک عقیدہ یہ بھی شامِل تھا ، جس کی بڑی خوبصُورت ترجمانی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہ علیہ نے کی ہے ، لکھتے ہیں :
تُو زِندہ ہے وَاللہ ! تُو زِندہ ہے وَاللہ ! مرے چشمِ عالَم سے چُھپ جانے والے ( [2] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
صحابہ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کی ایمان افروز ادائیں
پیارے اسلامی بھائیو ! صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کا اِیْمان جو ہمارے لئے مِعْیار ہے ، اس میں اور بھی بہت سارے وہ عقائد شامِل ہیں ، جن پر آج بھی الحمد للہ ! عاشقانِ رسول قائِم ہیں اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! قیامت تک قائِم ہی رہیں گے۔مثلاً * صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو مشکل کُشَا مانتے تھے ، انہیں جب بھی کوئی مشکل پیش آ جاتی ، بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوتے تھے ، جنگ کے دوران ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ کا بازُو کٹ گیا ، یہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے ، مالِک و مختار نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کا بازُو جوڑ دیا ( [3] ) * ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ کی آنکھ کا ڈھیلانکل گیا ، وہ اپنی آنکھ کا